راولپنڈی،17اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کسی بیرونی طاقت یا ملک کے کہنے پر نہیں بلکہ ملک بھر میں فساد اور فتنہ کی وجہ سے حکومت پاکستان نے خود ٹی ایل پی پرپابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے ، وفاق کے ساتھ تمام صوبائی حکومتوں ، پولیس اور سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کر کے ثابت کر دیا ہے کہ ریاست کی رٹ کوئی بھی چیلنج نہیں کر سکتا ،رانا ثناء اللہ ،الطاف حسین انتہا پسند جماعت کی زبان بول رہے ہیں ، افسران اور اداروں کے خلاف ایسی زبان استعمال کرنے پر رانا ثناء اللہ کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا ، وزیراعظم عمران خان بھی اس بات پر متفق ہیں کہ ہمارے نظام میں اتنا وقت لگ جاتا ہے کہ انصاف ہوتا نظر نہیں آتا ، اب سیاست ،انتخابی مہم آئین اورقانون کے دائرہ میں رہ کر ہی کیا جاسکے گی۔
وہ ہفتہ کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوراٹر ہسپتال راولپنڈی میں کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والے پولیس جوانوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زیر علاج پولیس جوانوں کی عیادت کی اور انھیں وزیراعظم عمران خان کا پیغام دیا کہ پوری حکومت پولیس اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز ہمارا فخر ہیں ، جب ادارے متحرک اور فعال کرداراداکرتے ہیں تو قومیں ترقی کرتی ہیں ۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر پی ٹی آئی کی ٹیم ڈی ایچ کیو میں آئی ہے اور زخمیوں کی عیادت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعت ٹی ایل پی فتنہ پر حکومت نے احسن انداز سے قابو پایا ہے ، جمعہ کو کچھ دیر کے لئے سوشل میڈیا عارضی طور پر بند کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ حضورۖ سے عشق سب کا یکساں ہے اس پر کسی کی دورائے نہیں ہے ، ہمیں جان و مال اور اولاد سے ذیادہ حضورۖ کی حرمت پیاری ہے ،اسکے بغیر تو کوئی مسلمان ہو ہی نہیں سکتا ۔ اس معاملے پر سیاست ذاتی مفاد حاصل کرنا تھا ،۔پاکستان میں پہلے بھی فرقہ وارانہ فسادات ہوچکے ہیں اس میں ملک دشمن ایجنسیز شامل تھیں ،ایسی کسی سرگرمی کو پروان نہیں چڑھنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعت کے اجتجاج اور روڈ بلاک پر تمام صوبوں نے جس طرح ملکر بروقت کارروائی کی وہ لائق تحسین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کاپانچواں بڑا ملک ،ایٹمی طاقت اور سب سے بڑی فوج والا ملک ہے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے پاکستان کو کوئی طاقت کمزور نہیں کرسکتی ۔
وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ جاتی عمرہ میں کوئی گھر گرانے نہیں جارہے ، ایک عمل 8ماہ قبل شروع ہوا ، پورے ملک میں ایم این ایز کی جانب سے سرکاری زمینوں پر قبضوں کی اطلاعات پر وزیراعظم نے کارروائی کی ہدایات دیں تھیں جس میں کئی سو کنال سرکاری اراضی پر کھوکھر پیلس ، دانیال عزیز سمیت دیگر کی جانب سے قیمتی اراضی پر قبضہ واگذار کرایا گیا اس میں کئی غیر سیاسی لوگ بھی تھے لیکن ان کی پشت پناہی سیاسی لوگ کر رہے تھے ۔ اسی طرح جاتی عمرہ میں ماضی میں ایک بے نامی بوڑھی خاتون کے نام سرکاری اراضی کی گئی اور بعد ازاں یہ زمین نواز شریف کی والدہ کے نام کر دی گئی ، اس پر ریونیو شعبے نے کارروائی شروع کی اور نوٹسز بھی کیے جسے شریف فیملی جانب سے عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے لیکن کسی کا یہ مطالبہ تسلیم نہیں ہوسکتا کہ سرکاری اراضی پر قبضہ جاری رہنے دیا جائے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی تحریک کرپشن ،لوٹ مار ،منی لانڈرنگ، پانامہ پیپرز کے خلاف تھی ۔ٹی ایل پی فتنہ تھا جو ختم ہوگا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے چیف سیکرٹری ، کمشنر اور دیگر افسران کے خلاف جو زبان استعمال کی ہے وہ الطاف حسین اور کالعدم جماعت جیسی تھی ، جو الطاف حسین اور کالعدم جماعت بننا چاہتے ہیں انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ دونوں کی اب کی کیا پوزیشن ہے ،کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ سرکاری افسران اور اداروں کے خلاف ایسی زبان استعمال کریں اور انھیں بچوں کی دھمکیاں دیں ،رانا ثناء اللہ یا نون لیگ کا کوئی بھی بچہ بلونگڑا ایسا کرے گا تو اسکے خلاف کارروائی کی جائے گی ، ایسا کرنے پر رانا ثناء اللہ کے خلاف دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا ۔
ایک سوال کے جواب میں چوہدری فواد حسین نے کہا کہ جہانگیر ترین پہلا معاملہ نہیں ہے اس سے قبل علیم خان ، بابر اعوان ،سبطین اور دیگر پی ٹی آئی کے لوگوں پر بھی الزامات لگے ہیں انہوں نے استعفی دیئے اور عدالتوں سے سرخرو ہونے کے بعد دوبارہ آئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد کیسز عدالتوں میں جاتے ہیں جہاں پر عدالتیں فیصلے کرتیں ہیں ،وزیراعظم عمران خان بھی اس بات سے متفق ہیں کہ ہمارے نظام میں وقت لگتا ہے جس کی وجہ سے انصاف ہوتا نظر نہیں آتا ۔ انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ اور شہباز شریف کے ادوار میں سندھ اور پنجاب میں 3ہزار ارب خرچ ہوئے لیکن پولیس سمیت ہر ادارے کے پاس وسائل اور سہولیات تک نہیں ہیں یہ تو ان سے سوال پوچھا جائے گا کہ اتنا پیسہ کہاں پر خرچ کیا گیا ہے، پاکستان تحریک انصاف حکومت تنکا تنکا اکٹھا کر کے نظام کو بہتر کر کے آگے بڑھا رہی ہے ۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل ، پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عامر کیانی کے علاوہ کمشنر راولپنڈی سید گلزار شاہ ، ڈی سی راولپنڈی کیپٹن (ر) انورالحق ، آر پی او عمران احمر ، پرنسپل الائیڈ ہاسپٹلرز ڈاکٹر عمر سمیت دیگر انتظامی حکام بھی موجود تھے ۔