لاہور،19اپریل (اے پی پی):سی سی پی اوغلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ کالعدم مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے 1200 کے قریب مشتعل کارکنان نے اتوار کی صبح کو تھانہ نواں کوٹ پر دھاوا بول کر ڈی ایس پی سمیت 7 پولیس اہلکاروں کویرغمال بنایا اوراغوا ء کرکے انہیں کالعدم تنظیم کے مرکز لے گئے، مغوی اہلکاروں کو بازیاب کروانے، شر پسندوں کو پیچھے دھکیلنے اور پولیس اسٹیشن کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے پولیس کو مجبورا ایکشن لینا پڑا۔مظاہرین کی جانب سے پر تشدد واقعات میں اب تک 2 اہلکار شہید اور 100 کے قریب زخمی ہو چکے، کسی کو بھی ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ صوبہ بھر میں امن و امان کے قیام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا،حالات معمول کے مطابق ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کا کسی بھی قسم کے آپریشن کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، جو کچھ بھی کیا گیا یہ اپنے دفاع اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔ شرپسندوں نے پولیس پر پتھراؤاور پٹرول اور تیزاب بم پھینکے،جس سے ایس پی سٹی سمیت بہت سارے اہلکار زخمی ہو گئے۔انہوں نے کہاکہ پولیس کی جانب سے کامیاب آپریشن کے بعد یتیم خانہ چوک، اقبال ٹاؤن، ملتان روڈ،ٹھوکر نیاز بیگ اور ملحقہ علاقوں میں ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے اور حالات اب مکمل کنٹرول میں ہیں تاہم کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولیس مکمل طور پر تیار اور تعینات ہے۔
سی سی پی اوغلام محمود ڈوگر نے کہاکہ کالعدم تنظیم کی جانب سے صوبہ بھر کے مختلف علاقوں میں دیے گئے دھرنوں کے دوران مظاہرین کی جانب سے پر تشدد واقعات میں اب تک 2 اہلکار شہید اور 100 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، کسی کو بھی ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور صوبہ بھر میں امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ یتیم خانہ چوک کے قریب کالعدم تنظیم تحریک لبیک کے دھرنے میں شامل کارکنان کی جانب سے پتھراؤ اور پٹرول بم کے حملے میں کئی پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گئے جن کا مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے،ان زخمی ہونے والے پولیس نوجوانوں میں لاہور ایلیٹ فورس کے اہلکار محمد وسیم بھی شامل ہیں ۔