جدہ،08مئی (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب کے دوران ہفتہ کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود سے جدہ میں ملاقات کی اور دوطرفہ،علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لئے مخلصانہ خواہشات کا اظہار کیا اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے انہیں دورہ سعودی عرب کی دعوت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں حرمین شریفین کی زیارت کا موقع فراہم کرنے پر اظہار تشکر کیا۔دونوں راہنمائوں نے اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کے مذہبی،مشترکہ اقدار،باہمی اعتماد اور پائیدار روایات کے حامل مضبوط اور تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خومختاری کے لئے پاکستان کے تعاون کا اعادہ کرتے ہوئے حرمین شریفین کی سرزمین سے اہل پاکستان کی عزت اور تکریم سے آگاہ کیا۔ملاقات کے دوران دونوں راہنمائوں نے باہمی سیاسی،اقتصادی،تجارتی،دفاعی اور سلامتی سے متعلق امور سے متعلق موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر رضامندی کا اظہار کیا۔اس موقع پر پاکستان میں سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری،توانائی کے شعبہ میں تعاون اور پاکستانیوں کے لئے سعودی عرب میں ملازمتوں کے مواقع بڑھانے پر خصوصی زور دیا گیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے حال ہی میں شروع کی گئی “سرسبز سعودی عرب” اور “سرسبز مشرق وسطی” اقدام کو سراہا اور توقع ظاہر کی سعودی ولی عہد کے اس ویژن اور پاکستان میں ان کے شروع کئے گئے دس ارب سونامی ٹری ماحولیات سے متعلقہ منصوبے میں باہمی تعاون سے تقویت ملےگی۔
سعودی عرب میں 20 لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن کے مثبت اور تعمیری کردار کا اعتراف کرتے ہوئے دونوں راہنمائوں نے انسانی وسائل کے شعبہ میں تعاون سے زیادہ سے زیادہ باہمی فوائد اٹھانے کے حوالوں سے مختلف راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر اعظم نے کووڈ 19 کے دوران سعودی عرب میں پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر سعودی قیادت کا شکریہ اداکیا۔ملاقات کے دوران علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
وزیر اعظم نے قومی اقتصادی ترقی کے مقاصد آگے بڑھانے کے لئے پرامن ہمسائیگی کے اپنے ویژن سے آگاہ کیا،انہوں نے بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے افغانستان میں مفاہمت اور امن عمل کے لئے پاکستان کی مسلسل کوششوں پر بھی روشنی ڈالی،وزیر اعظم عمران خان نے خادم حرمین شریفین کے علاقائی امن اور سلامتی کے لئے سعودی عرب کے کردار اور اقدامات کو بھی سراہا۔
ملاقات کے بعد وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد نے سعودی ـ پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل (ایس پی ایس سی سی ) کے قیام کیلئے معاہدے پر بھی دستخط کیے،اس کونسل جس کی سربراہی وزیرِ اعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد مشترکہ طور پر کریں گے کے قیام کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کی ترقی کو تزویراتی سمت دینا ہے،وزیر اعظم عمران خان نے اس توقع کا اظہار کیا کہ کونسل تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
دونوں رہنما جرائم سے نمٹنے ، سزایافتہ قیدیوں کے تبادلے، منشیات اور ممنوعہ کیمیکلز کی سمگلنگ کے حوالے سے معاہدوں کے علاوہ 500 ملین ڈالرز کے توانائی، پن بجلی، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن اور آبی وسائل کی ترقی کے حوالے سےمنصوبوں کی فنانسنگ کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں کے فریم ورک سمیت مختلف دو طرفہ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخطوں کے موقع پر بھی موجود تھے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو جلد دورۂ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
اے پی پی/ڈیسک/حامد