لاہور25مئی(اے پی پی) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت آج خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں پانی کی صورتحال اور آبی ذخائر کا جائزہ لیا گیا-اجلاس کے شرکاء نے پنجاب میں پانی کی قلت پر تشویش اور سندھ کی جانب سے پوائنٹ سکورنگ پر افسوس کا اظہارکیا- وزیر اعلی عثمان بزدار نے اس موقع پر کہا کہ سندھ کی جانب سے پنجاب کوزیادہ پانی ملنے کی شکایت درست نہیں۔جب سندھ میں فصلوں کی بوائی ہو رہی تھی تو پانی سندھ کو تواتر سے ملتا رہا۔اب پنجاب میں فصلوں کی بوائی ہو رہی ہے تو سندھ کی جانب سے شور مچانا نامناسب بات ہے۔پنجاب اپنے حصے کا پانی ضرورت کے مطابق جس نہر میں چاہے چھوڑ سکتا ہے۔پنجاب میں پانی کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے مستند گیج نصب کئے گئے ہیں جبکہ سندھ میں پانی کا ڈیٹا جمع کرنے کا ریکارڈ مستند نہیں۔وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ پانی کو سیاسی مسئلہ بنانا کسی بھی طرح قومی مفاد میں نہیں۔پانی کی کمی ایک ٹیکنیکل ایشو ہے اور اسے ارسا، پنجاب اور سندھ کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دے کر حل کیا جا سکتا ہے۔ پہلے بھی سندھ نے ٹیلی میٹری سسٹم لگانے پر اتفاق کیا اور بعد میں انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پانی کے مسئلہ پر اعداد و شمار کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔سندھ حکومت کی مس مینجمنٹ کے باعث کوٹری سے ڈاؤن سٹریم اب بھی سمندر میں پانی پھینکا جا رہا ہے۔وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پانی کے حوالے سے درست رپورٹنگ کرنے کیلئے انسپکٹرز تعینات کرنے کیلئے ارسا کو باقاعدہ مراسلہ بھجوایا ہے۔کراچی میں پانی کی کمی کا تعلق پنجاب سے کیسے جوڑا جا سکتا ہے۔پنجاب نے ہمیشہ بڑے بھائی کی حیثیت سے ہر صوبے کا خیال رکھا ہے۔پانی کے مسئلے پر سیاست کرنا کسی کو زیب نہیں دیتا۔اجلاس میں پانی کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی-صوبائی وزراء محسن خان لغاری، حسین جہانیاں گردیزی، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری آبپاشی، سیکرٹری زراعت اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی-