آئندہ مالی سال کے لئے  ترقی کے بنیادی ستون برآمدات ، صنعتیں ، تعمیرات ، آئی ٹی ، زراعت ، پولٹری اور ترسیلات زر ہوں گے، وفاقی وزیر اسدعمر  کی میڈیا بریفنگ

12

اسلام آباد۔28مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اسدعمر نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لئے  ترقی کے بنیادی ستون برآمدات ، صنعتیں ، تعمیرات ، آئی ٹی ، زراعت ، پولٹری اور ترسیلات زر ہوں گے، وفاقی ترقیاتی بجٹ  میں 250ارب روپے کا اضافہ کے ساتھ 900ارب روپے مختص کرنے جارہے ہیں ،آئندہ مالی سال کیلئے ملکی معاشی شرح نمو کا تخمینہ 4.8فیصد ہے،تعمیراتی شعبہ  کی ترقی حوصلہ افزا ہے، ملکی برآمدات کو فروغ مل رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔اسد عمر نے کہا کہ آ ئند ہ مالی سال کیلئے 4.8 فیصد جی ڈی ہی گروتھ کی منظوری دے دی گئی ہے،اگلے مالی سال کے لئے ترسیلات زر کا تخمینہ 33.1ارب ڈالر رکھا ہے،صنعتی پیکیج دینے سے ملک کی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہاگلے مالی سال کیلئے ترسیلات زر کاتخمینہ33.1ارب ڈالر ہے۔شعبہ صحت  کےمنصوبوں کیلئے 28 ارب،ایچ ای سی کیلئے 37ارب روپے اوراسکلز ایجوکیشن پروگرام کے لئے بھی 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران جن سیکٹرز نے تکلیف برداشت کی ان کے لئے پیکیج کی تجویز وزیر خزانہ نے منظور کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ لائیو سٹاک اور زرعی شعبہ کی ترقی کے لیے ترجیحات میں شامل کیا ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ کاشتکاروں کو معیاری بیج اور کیڑے مار ادویات کی فراہمی کی وجہ سے اگلے سال کے لئے اس میں 10.50 ملین گانٹھوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ صنعتی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے ہم بجلی کی کھپت میں اضافے کی پیش گوئی بھی کر رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران برآمدات میں 25.2 بلین ڈالر کی توقع کی جا رہی ہے وہ اگلے مالی سال میں بڑھ کر 26.8 بلین ڈالر ہوجائے گی۔  انہوں نے کہا کہ اس سال ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جو رواں مالی سال کے اختتام تک 29.1 بلین ڈالر کی سطح کو چھو جانے کی امید ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہم اندازہ لگا رہے ہیں کہ اگلے سال ان میں 33.1 بلین ڈالر تک اضافہ ہوگا۔ اسد عمر نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے سالانہ ترقیاتی منصوبے کو رواں سال کے 650 بلین روپے سے بڑھا کر اگلے مالی سال کے لئے 900 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہوگی کہ پی ایس ڈی پی کی رقم کو پوری طرح سے استعمال کیا جائے جو ترقی کے اعداد و شمار میں بھی معاون ثابت ہوگا۔  انہوں نے کہا کہ اگلے سال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ایک کھرب روپے کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لئے اعلان کردہ پیکیج ، اور سندھ اور بلوچستان اور گلگت بلتستان کے منتخب اضلاع کو پی ایس ڈی پی سے مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔  اسی طرح ڈیموں کی تعمیر کے لئے ترقیاتی منصوبے سے فنڈز بھی فراہم کئے جائیں گے۔