پشاور، 3جون(اے پی پی): صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور جھگڑا نے کہا ہے کہ کاروباری طبقے کی صوبے کی ترقی و خوشحالی میں کردار سے آگاہ ہیں اسلئے پہلی بار کاروبار طبقے کو بجٹ تیاری کے عمل میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کی سہولت کے لیے 29 ٹیکسوں کی شرح کم کی،جس سے رواں سال صوبائی محصولات بھی 50 ارب سے زائد ہونے کے امکانات ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ تیمور جھگڑا نے صوبے بھر کے چیمبرز آف کامرس سے پری بجٹ کنسلٹیشن سیشن سے خطاب کے دوران کیا۔ پری بجٹ کنسلٹیشن سیشن سب نیشنل گورننس پروگرام کی جانب سے منعقد کرایا گیا جسمیں صوبائی وزیر نے کاروباری طبقے کی بجٹ کے حوالے سے تجاویز اور آراء کو سنا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ 4 فیصد ہونے پر اپوزیشن کے پاس بولنے کو کچھ نہیں بچا، حالانکہ آئندہ 2 سالوں میں شرح نمو 6 فیصد سے زیادہ پر لے کر جانے اور ٹیکس نظام کو مزید بہتر اور یکساں بنانے کیلئے تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔
تیمور جھگڑا نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں سروس ڈیلیوری والے محکموں پر توجہ دی جائے گی کیونکہ صوبائی حکومت بزنس کمیونٹی کو سازگار ماحول اور ذیادہ سہولیات فراہم کرنا چاہتی ہے۔
صوبائی وزیر تیمور جھگڑا نے تاجر برادری سے کورونا ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے میں تعاون کرنیکی درخواست کی اور کہا کہ آئندہ بجٹ میں کورونا وباء سے متاثر کاروباری طبقے کو آسان قرضے فراہم کرنے کے لیے سکیمز بھی متعارف کرائیں گے۔
اس موقع پر خواتین چیمبر آف کامرس اور ضم شدہ اضلاع کے چیمبرز کے ممبران بھی شریک ہوئے۔