صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا انتخابی قوانین میں ترامیم سے متعلق الیکشن کمیشن کے تحفظات دورکرنے کی ضرورت پر زور

14

اسلام آباد،17جون  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انتخابی قوانین میں ترامیم سے متعلق الیکشن کمیشن کے تحفظات دورکرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی عمل کے نفا ذ کے بارے میں حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کا ہو گا ،حکومتی ادارے اصلاحاتی عمل کو شفافیت سے انجام دینے کے لئے تعاون فراہم  کریں گے ، ووٹ ہر شہری کا بنیادی حق ہے ،سپریم کورٹ  کے احکامات کی روشنی میں 90لاکھ سمندر پار پاکستانیوں کو ان کا  حق دینے  کی ضرورت ہے۔

 وہ جمعرات کو یہاں انٹر نیٹ ووٹنگ  کے لئے ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے بارے میں سب  کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے  ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے بیرون ملک مقیم 90لاکھ پاکستانیوں کو سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ووٹ کا حق دینے کے لئے موجودہ انتخابی قوانین میں بہتری لانے کی ضرورت پر زو ر دیا ۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے انٹرنیٹ ووٹنگ کی سہولت سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے متعلقہ شراکت داروں کے مابین رابطہ کاری کو بہتر بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ نظام میں موجود کمزوریوں کے باعث عوام کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔

 اس موقع پر وفاقی وزیربرائے ریلوے  اعظم خان سواتی نے الیکشنز ایکٹ 2017کا حوالہ دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا کہ اس ایکٹ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی رضا مندی سے 49ترامیم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ اداروں کو جاری اصلاحات کی حمایت کرنی چاہئے تاکہ انتخابی عمل کی  شفافیت اور ساکھ کو یقینی بنایا جاسکے ۔

اجلاس میں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی  کمیونیکشن سید امین الحق ، وزیر ریلوے اعظم خان سواتی ،سیکرٹری وزارت آئی ٹی ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت ، قائمقام چیئرمین نادرا بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد لطیف ، ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی الیکشن کمیشن خضر عزیز اور دیگر متعلقہ سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔