اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حکومت نے خواتین، نوجوانوں اور معذور افراد کو بااختیار اور برسر روزگار بنانے کیلئے آسان شرائط پر قرضوں اور سہولیات کی فراہمی کیلئے وافر فنڈز مختص کئے ہیں، ارکان قومی اسمبلی سمیت میڈیا اور سول سوسائٹی کو اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے اور رہنمائی پیدا کرنے کیلئے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضوں کے چیک اور ہنر مند افراد میں سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو انٹرپرینیئور شپ کی جانب راغب کیا جا رہا ہے اور ان کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، حکومت نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے مواقع پیدا کرتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ میں بہتری سے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا ہے، موجودہ حکومتی اقدامات کے باعث ٹیکسٹائل کے شعبہ میں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک میں ملازمت کے مواقع نہ ہونے کے باعث ڈاکٹرز، انجینئرز اور دیگر پروفیشنلز ملازمتوں کیلئے بیرون ملک گئے تاہم اب جو نوجوان مصنوعی ذہانت، کمپیوٹر کلوڈنگ، نیٹ ورکنگ اور سائبر سیکورٹی سمیت دیگر ہائی ٹیک ٹیکنالوجی کی تربیت حاصل کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ وہ ملک میں رہ کر کام کریں تاہم وہ بیرون ملک بھی جا کر ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے 2018ء میں مصنوعی ذہانت اور کلوڈ کمپیوٹنگ کے حوالے سے آگاہ کیا تھا یہ ٹیکنالوجی چوتھا صنعتی انقلاب ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خواتین کو فنی تربیت فراہم کرنے میں کامیاب جوان پروگرام اور نیوٹیک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ان پروگراموں کے تحت کم مدتی فنی تربیت سے نوجوانوں کو روزگار کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے 80 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، انہوں نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار پر توجہ دی، کامیاب جوان پروگرام کے تحت بھی نوجوانوں اور خواتین کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے آسان شرائط پر قرضہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس سے نہ صرف ان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے بلکہ ملک سے غربت کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔ ماضی میں بینک جائیداد گروی رکھے بغیر قرضہ نہیں دیتے تھے اور زیادہ تر لوگ اس وجہ سے بینکوں میں قرضے کیلئے نہیں جاتے تھے تاہم اب اس پالیسی میں بڑی تبدیلی لائی گئی ہے اور نوجوانوں اور خواتین کو آسان شرائط پر قرضہ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے خواتین کو قرضہ دینے کیلئے وافر رقم مختص کی ہے تاہم اس میں سے خواتین نے پانچ فیصد بھی قرضہ نہیں لیا۔ معذور افراد کیلئے بینکوں کے پاس آسان شرائط پر قرضہ دینے کیلئے رقم موجود ہے تاہم آگاہی نہ ہونے کے باعث وہ اس سے استفادہ نہیں کرتے۔ حکومت نے 20 لاکھ معذور افراد کو ماہانہ دو ہزار روپے دینے کی منظوری دی ہے تاہم اب تک اس کیلئے ساڑھے تین لاکھ افراد نے رجسٹریشن کرائی ہے حالانکہ ملک میں ایک کروڑ کے لگ بھگ معذور افراد ہیں۔ انہوں نے ارکان قومی اسمبلی پر زور دیا کہ وہ لوگوں میں اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے اور رہنمائی فراہم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ میڈیا اور سول سوسائٹی نے کورونا وباء کے دوران احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اب وہ اس حوالے سے بھی لوگوں میں شعور اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضہ کے حصول سے متعلق ان کی ویب سائٹ پر رہنمائی موجود ہے، خواتین کو قرضوں کے حصول سے متعلق کاروبار کی فزیبلٹی تیار کرنے میں معاونت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گھر کیلئے آسان شرائط پر قرضہ فراہم کر رہی ہے، بینک بجلی کے بل اور ماہانہ اخراجات کے ذریعے قسطوں کی واپسی کا تعین کر کے گھر کیلئے قرضہ کی رقم فراہم کرتا ہے۔ 8 ہزار ماہانہ قسط ادا کرنے کی سکت رکھنے والے اس سکیم سے مستفید ہو سکتے ہیں اور یہ قرضہ مارکیٹ سے کم شرح منافع پر فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور کلوڈ کمپیوٹنگ سمیت ہائی ٹیک ٹیکنالوجی کا دائرہ کار بڑھایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نیوٹیک نوجوانوں اور خواتین کو ہنر مند بنانے کیلئے بہترین کام کر رہا ہے۔ نیشنل سکلڈ یونیورسٹی کے پاس بہترین انفراسٹرکچر ہے وہ بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور کلوڈ کمپیوٹنگ کے فروغ سے ملک تیزی سے ترقی کرے گا، یہ پروگرام قوم کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ ٹریلین ڈالر کی اکانومی ہے نوجوانوں کا اس طرف راغب ہونا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ملک کی ترقی کا بنیادی ستون ہیں، وہ ہنر مند بن کر ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات میں ذاتی دلچسپی لی اور مصنوعی ذہانت اور کلوڈکمپیوٹنگ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرض کے حصول کیلئے 2 لاکھ خواتین نے قرضے کیلئے درخواستیں دیں، اڑھائی ہزار خواتین قرضہ لے کر اپنا کاروبار شروع کر چکی ہیں، اس سے پانچ ہزار لوگوں کو روزگار ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کامیاب پروگرام کے تحت قرضے کی مجموعی رقم 100 ارب روپے میں سے 25 ارب روپے خواتین کیلئے مختص کئے ہیں۔ 21 بینک قرضہ فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضہ کیلئے آن لائن درخواست دی جاتی ہے، کوئی سیاسی عمل دخل نہیں۔ خواتین کاروبار کا منصوبہ تیار کر کے قرضہ حاصل کر سکتی ہیں۔ ایک لاکھ سے 10 لاکھ تک کا قرضہ شخصی ضمانت پر دیا جا رہا ہے جو وزیراعظم کا نوجوانوں پر اعتماد کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت 5 لاکھ روپے بلاسود قرضہ دیا جائے گا، اس کیلئے عمر کی حد ختم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین سمیت نوجوانوں نے سب سے زیادہ لائیو سٹاک کے شعبہ کیلئے قرضہ کے حصول کیلئے درخواستیں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرضہ کی حد اڑھائی کروڑ روپے سے بڑھا کر 5 کروڑ روپے کر دی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیوٹیک سید جاوید حسین نے کہا کہ ہنر مند پاکستان سکلز سکالرشپ اہمیت کی حامل ہے، ملک میں پہلی بار مصنوعی ذہانت، سائبر سیکورٹی سمیت ہائی ٹیک کورسز کی تربیت دی جا رہی ہے۔ 25 ہزار نوجوان تربیت حاصل کر چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار نوجوانوں کو اس پروگرام کے تحت تربیت دی جائے گی۔ فرسٹ وویمن بینک کی صدر شاہدہ جاوید نے کہا کہ ہمارے بینک کو خواتین کو ایک لاکھ روپے سے دس لاکھ روپے تک کے مجموعی طور پر 200 ملین روپے قرضے دیئے ہیں۔ میرا گھر میرا پاکستان سکیم کے تحت بھی قرضے فراہم کر رہے ہیں، خواتین کو قرضوں کی فراہمی میں آسانی پیدا کرنے کیلئے موبائل ایپ بھی شروع کی گئی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا ویڈیو پیغام بھی دکھایا گیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضہ حاصل کرنے والی کامیاب خواتین میں چیک اور سکلز سکالرشپ پروگرام کے تحت فنی تربیت حاصل کرنے والوں میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔