ٖفیصل آباد۔23اگست (اے پی پی):وفاقی انشورنس محتسب ڈاکٹر محمد خاور جمیل نے کہا ہے کہ انشورنس کاسالانہ 378ارب کا پریمیم کا پاکستان کے جی ڈی پی کا صرف 0.8فیصد ہے جسے ڈیڑھ فیصد تک بڑھانے کیلئے سنجیدہ اور بامقصد کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بات آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ انشورنس کے بارے میں انہوں نے بتایاکہ یہ دو قسم کی ہوتی ہے جس میں لائف اور جنرل انشورنس شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اُن کا ادارہ انشورنس کے بارے میں آن لائن بھی شکایات موصول کر رہا ہے جن کو 60دنوں میں نمٹانا لازمی ہے۔ انہوں نے اس مقصد کیلئے تمام صوبوں میں انشورنس محتسب کے ریجنل دفاتر میں سینئر اور ریٹائرڈ افسروں کو بطور ایڈوائزر اور مشیر تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے انشورنس کلیموں کو نمٹانے کیلئے سزا کی بجائے ترغیب کا طریقہ کار اختیار کیا ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہو ئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2019ء میں انشورنس پالیسی ہولڈروں کو 410ملین روپے کے کلیم ادا کئے گئے ہیں جبکہ 2020ء میں اُن کو 2.13ارب روپے کا مالی ریلیف دیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اُن کی ترغیب کی حکمت عملی سے انشورنس محتسب کے فیصلوں کے خلاف صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کو کی جانے والی اپیلوں کی تعداد بھی صفر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مختلف انشورنس کمپنیوں کے صدور یا چیف ایگزیکٹو کو بلایا اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ 150ارب کے سالانہ پریمیم میں سے بہت معمولی رقم کے کلیم آتے ہیں جو ایک فیصد سے کم ہوتے ہیں جن کی فوری ادائیگی کے سلسلہ میں انہیں کسی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ بینکوں کے برانچ منیجر ز کے ذریعے انشورنس کی وجہ سے پالیسی ہولڈروں کو بلاوجہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ انہوں نے ایسے قوانین کو 2015ء میں ختم کرایا۔ ڈاکٹر محمد خاور نے بتایاکہ انہوں نے سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، سٹیٹ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور انشورنس ایسوسی ایشن کے صدر سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ ہمیں مل کر جی ڈی پی میں انشورنس کے حصے کو بڑھانا ہے اور اس کیلئے ہم سب مل کر کوشاں ہیں۔ انشورنس کلیموں کی ادائیگی کے حوالے سے بعض شکایات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 80فیصد شکایتیں نئے پالیسی ہولڈرز کی طرف سے آرہی ہیں کیونکہ ایک لاکھ کی پالیسی کا 60فیصد کمیشن میں چلا جاتا ہے جبکہ صرف 40فیصد کمپنی کو ملتا ہے۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید کی درخواست پر یقین دلایا کہ لاہور کی طرز پر فیصل آباد چیمبر میں بھی محتسب کا ڈیسک قائم کیا جائے گا تاکہ محتسب کے بارے میں شکایات کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر کے صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا تعارف کرایا اور بتایا کہ فیصل آباد کو پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ فیصل آباد ملک کا تیسرا بڑا شہر ہے جبکہ فیصل آباد چیمبر صنعت کے حوالے سے ملک کا دوسرا بڑا اور اہم ترین چیمبر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا کے دوران برآمدات کو بڑھانے میں بھی اس شہر نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ ٹیکسٹائل اس شہر کی شناخت ہے لیکن دوسرے شعبے بھی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد کی معیاری ٹیکسٹائل مصنوعات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا کے تمام اہم برانڈفیصل آبا دمیں بنتے ہیں۔ انہوں نے مغرب کے علاوہ مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیائی ریاستوں کیلئے پاکستانی برآمدات بڑھانے پر بھی زور دیا اور بتایا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ ازبکستان گئے تھے جس کے ذریعے 90ارب ڈالر کی نئی مارکیٹ کیلئے راہیں کھل سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد اِن مارکیٹوں میں اپنا حصہ لینے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے فیڈمک کا بھی ذکر کیا جس کے ذریعے بڑے پیمانے پر روزگار کے نئے مواقع پیداکرنے کے علاوہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہیں کھولی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے کسانوں کو اپنی فصل کا بہترین معاوضہ مل رہا ہے جبکہ صنعتیں بھی اپنی پوری استعداد کے مطابق چل رہی ہیں۔ انشورنس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کلیم داخل کرنے والوں کیلئے غیر معمولی مسائل پیداکئے جاتے ہیں جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ سوا ل و جواب کی نشست میں سید ضیاء علمدار حسین اور دیگر ممبروں نے حصہ لیا جبکہ نائب صدر ایوب اسلم منج نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید نے انشورنس محتسب ڈاکٹر محمد خاور جمیل کو فیصل آباد چیمبر کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ اس موقع پر عبدالباسط، ندیم بابر، انس زبیر، رونق حیات، رانا فیاض، اشفاق اشرف، عبدالوحید اور فیضر نواز فیضی بھی موجود تھے۔
Home National District News انشورنس کاسالانہ 378ارب کا پریمیم ڈیڑھ فیصد تک بڑھانے کیلئے سنجیدہ اور...