منافرت اور فرقہ وارانہ سوچ ختم کر کے ایک قوم بنا جا سکتا ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

11

اسلام آباد۔25اگست  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ منافرت اور فرقہ وارانہ سوچ ختم کر کے ایک قوم بنا جا سکتا ہے، معاشرے سے منافرت کا خاتمہ  ریاست کے ساتھ  ساتھ ہم سب کی ذمہ داری ہے، بین المذاہب ہم آہنگی موجودہ حکومت کا ویژن ہے، وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا کے خلاف  عالمی سطح پر آواز بلند کی، دین اسلام اور آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے منعقدہ  تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب  ہم پیر نور الحق قادری نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی، قومی اقلیتی کمیشن کے عہدیداران، ارکان پارلیمنٹ، غیر ملکی سفارتکاروں اور پاکستان میں اقلیتوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت نے اپنے خطاب میں اقلیتوں کے حقوق، مساوات اور انصاف کے قیام کے حوالے سے اسلام کے اصولوں اور تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام کی تاریخ اقلیتوں کو برابری کے حقوق دینے کی مثالوں سے بھری پڑی ہے، دین اسلام میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پرخصوصی  زور دیا گیا ہے، حضور پاکﷺکے فرمودات میں بار ہا واضح کیا گیا ہے کہ تمام انسانوں کے حقوق یکساں ہیں، صلح حدیبیہ معاشرتی اعتبار سے مصالحتی  عمل  کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان ریاست مدینہ کے ایسے ہی اصولوں کو اپنانے کی جانب گامزن ہے، انسانوں کے درمیان مساوات قائم کرنے کی جدوجہد جاری ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قومیں منافرتوں کو ختم کرنے سے بنتی ہیں، دنیا میں منافرت پر مبنی واقعات رونما ہوتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ ایسی صورتحال میں کسی ریاست کا ردعمل کیسا ہے۔ سب کی زمہ داری ہے کہ معاشرے میں تفریق کو ختم کر کے ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے کردار ادا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پر عزم ہے اور اس حوالے سے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحیثیت قوم کامیابی کے لیے ہمیں اتحاد، تنظیم اور ایمان کے اصولوں سے رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات کا بھی حوالہ دیا جن میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں مذہبی آزادی دینے کی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے دنیا کی توجہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور منافرت پر مبنی اسلاموفوبیا کے رحجان کی طرف مبذول کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے آئین میں کیا گیا ہر وعدہ پورا کیا جائے گا۔ ہم ایسا معاشرہ تشکیل دینے کے خواہشمند ہیں جو ریاست مدینہ کے اصولوں پر مبنی ہو۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاھب ہم پیر نور الحق قادری نے اپنے خطاب میں شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صدر عارف علوی نے اقلیتوں کے حقوق کے دن کی مناسبت سے ایوان صدر کو اقلیتوں کے لیے کھول دیا ہے جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پر عزم ہے اور آئین پاکستان کے تحت انہیں حاصل تمام حقوق کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے لئے امن، رواداری اور ہم آہنگی مقدس ہے، ہمارا مذہب بھی اقلیتوں کے حقوق کے مکمل تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتی کمیشن کا قیام ایک بڑا اقدام ہے جس میں مذہبی ہم آہنگی کا مکمل خیال رکھا گیا ہے اور یہ حکومت کی بین المذاھب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں کا عکاس ہے۔ اس موقع پر اقلیتوں کے قومی دن کی مناسبت سے کیک بھی کاٹا گیا۔