اسلام آباد۔8ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صحافیوں کی فلاح بہبود کیلئے سنجیدہ ہے ،یہ کہہ دینا درست نہیں کہ سارا میڈیا جھوٹ بول رہا ہے یا پروپیگنڈا کر رہا ہے ،میری نظر میں 99 فیصد صحافی بہترین کام کر رہے ہیں اور صرف ایک فیصد ایسے ہیں جن پر اعتراض اٹھایا جاتا ہے ،حقائق پر مبنی خبر کو روکنا درست نہیں ،وقت آ چکا ہے کہ یہ طے کر لیا جائے کہ کون سی خبر قومی مفاد ( نیشنل انٹرسٹ ) کی ہے اور کونسی نہیں ،ہماری عدالتیں اس بابت فیصلے دے چکی ہیں اور اس کی کئی مثالیں بھی موجود ہیں ،مسئلہ وہاں سے شروع ہوتا ہے جہاں غلط خبر (فیک نیوز) بریک کر کے اس پر تجزیے شروع کر دیے جاتے ہیں، صحافیوں کی فلاح بابت میں نے صحافیوں کا کیس مضبوط بنیادوں پر لڑا ہے،میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے متعلق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری جلد خوشخبری دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں وزرات قانون انصاف میں پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی نو منتخب باڈی کی تقریب حلف برداری کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کیا ۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے نو منتخب عہدیداران سے حلف لیا۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ فیلڈ رپورٹنگ میں اگر کسی کے کام میں زرہ برابر بھی کوتاہی نہیں ہوتی تو وہ کورٹ رپورٹنگ ہی ہے ،پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ باقی صحافی کمیونٹی کیلئے مثال بن جاتی کیونکہ کورٹ رپورٹنگ میں ایک لفظ اضافی ڈالنے سے توہین عدالت کی کاروائی کا خطرہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہمارے بہت سے صحافی دوست بہت اچھا کام کر رہے ہیں ،فیک نیوز پر میرا اور ہماری حکومت کا موقف ایک ہے ،میں سمجھتا ہوں کہ معاشرے میں مایوسی پھیلانے کی ایک اور بنیادی وجہ فیک نیوز ہے اور پھر اس فیک نیوز کی بنیاد پر اپنی خواہشات پر مبنی تجزیہ کاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قلم کی طاقت تلوار سے زیادہ ہوتی ہے،جمہوریت کیلئے میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے،میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے،میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے متعلق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری جلد خوشخبری دیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ غلط (فیک) خبر کو روکنے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے،ہمارا میڈیا ایسا ہونا چاہیے جس کی دنیا مثال دے۔انہوں نے کہا کہ کرمنل لا میں آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ ہوگی ،قوانین میں ترامیم کیلئے وزارت قانون دن رات کام کر رہی ہے،اسلام آباد میں فرانزک لیب بنانے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک بھارت میں انصاف کی فراہمی میں سب سے ذیادہ تاخیر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرنلسٹس پروٹیکشن بل میں وزارت قانون نے وزارت انسانی حقوق کی بہت مدد کی، وزارت قانون و انصاف کورٹ رپورٹرز کی تربیت اور فلاح کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرواتی ہے ،پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی تربیت کیلئے اگر ورکشاپس اور سیمینارز کروانے ہیں تو بھی وزارت قانون و انصاف ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر قانون نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کیلئے پانچ لاکھ روپے کی فوری گرانٹ کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ۔