سکھر،09ستمبر(اے پی پی):سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ جنگلات کو سرکاری زمین لیز پر دینے سے روک دیا ہے اور اپنے حکم میں کہا ہے کہ محکمہ جنگلات کو کوئی حق نہیں کہ وہ لوگوں کو کھیتی باڑی کے لئے زمین لیز پر دیں۔
سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ میں محکمہ جنگلات کی زمینوں کے حوالے سے از خود کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس امجد علی سہتو اور جسٹس محمد علی راجپوت پر مشتمل ڈبل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ای جی فاریسٹ سلمان احمد سمیت متعلقہ سرکاری افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
ای جی فاریسٹ سلمان احمد نے عدالت کے سامنے محکمہ جنگلات کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو اختیار نہیں کہ گورنمنٹ کی پالیسیوں پر سوموٹو ایکشن لے،جس پرعدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ کورٹ کو نہ بتائیں کہ عدالت کا کیا اختیار ہے کیا نہیں ، اگر آپ کو کوئی اعتراض ہے تو تحریری طور پر کورٹ پیش کریں۔
جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس کے دوران حکم دیا کہ محکمہ جنگلات کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ لوگوں کو کھیتی باڑی کرنے کے لئے زمین لیز پر دیں۔ ای جی فاریسٹ سلمان احمد نے کہا کہ سندھ کے جتنے بھی جنگلات ہیں ان میں سے آکسیجن مل رہی ہے اور عوام کا اس سے بہت فائدہ ہو رہا ہے۔ دلائل جاری تھے کہ سندھ ہائی کورٹ سکھر نے کیس کی سماعت کو 12 اکتوبر تک ملتوی کردیا۔