اسلام آباد۔9ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے ترجمان و معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ معاون خصوصی نے کہاکہ سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ بغیر قرضے کے شروع کیا جارہا ہے اور اس سے 1500 ارب روپے منافع ہو گا اور 2 لاکھ50 ہزار لوگوں کو نوکریاں ملیں گی ۔ لاہور کے اندر آلودگی پر بھی قابو پانے میں مدد ملے گی۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ فیصل آباد، ملتان اور راولپنڈی میں سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے حاصل ہونے والی رقم عوامی مفاد کے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہائوسنگ کے شعبہ میں قرضوں کی فراہمی میں تیزی آئی ہے۔ تین ماہ قبل ہائوسنگ کے شعبہ میں 1.6 ارب روپے قرضہ لیا گیا تھا جبکہ گزشتہ تین مہینے کےدوران 10ارب روپے کاقرضہ جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ قبل قرضوں کی درخواستوں کی منظوری کی شرح 3.17 فیصد تھی جو اب 40 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔تین ماہ قبل قرضوں کی فراہمی کی شرح 2 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 20 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلند و بالا عمارتوں سے متعلق نئی پالیسی جلد لائی جائے گی تاکہ شہروں کے بے ہنگم بڑھوتری کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دولت کی پیداوار میں اضافہ سے مہنگائی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ قرضے لے کر منصوبے شروع کرنا حل نہیں بلکہ پائیدار منصوبوں سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران بھی ملکی معیشت مستحکم رہی اور اب پاکستان بہتری کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جو کہ 21 دنوں میں درخواستوں کی منظوری دیتی ہے۔ سندھ میں تعمیرات سے متعلق درخواستیں طویل عرصہ سے زیرالتوا ہیں۔ اس موقع پر راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کےچیف ایگزیکٹو آفیسر عمران امین نے سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کے خدوخال سے آگاہ کیا