حکومت  نے کورونا وباء  کے خلاف مشاورت کی حکمت عملی اپنائی اور وباء کا کامیابی سے مقابلہ کیا؛ڈاکٹر فیصل سلطان

16

اسلام آباد،16ستمبر  (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وباء  کے خلاف ہم نے سب سے مشاورت کی حکمت عملی اپنائی، کورونا  وائرس کی تشخیص کے لئے مستند لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لایاگیا، کوروناوبا کے پھیلائو کو روکنے کے لئے سمارٹ اور ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی گئی۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو انسٹیٹیوشن آف ریجنل سٹڈیز کے زیر اہتمام ویبنار سےخطاب کرتے ہوئے کیا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ  کورونا وبا کے دوران اہم فیصلے کئے گئے اور ان فیصلوں پر عملدرآمدکیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کورونا وباء کے دوران وائرس کی تشخیص کے لئے مستند لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لایاگیا، آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایاگیا۔ کوروناوبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سمارٹ اور ٹارگٹڈ لاک ڈائون کی پالیسی اپنائی گئی جس کو دنیابھر میں سراہاگیا،کورونا ویکسی نیشن کے لئے نادرا کے ڈیٹا سے فائدہ اٹھایا گیا۔

معاون خصوصی نے کہاکہ اس وبا کے ساتھ کوئی بھی اکیلے مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔ تمام لوگوں کو ساتھ لے کر چلنا  تھا۔ اس وبا کےدوران جو بھی فیصلہ سازی کی جاتی تھی اس کےلئے ضروری تھا کہ ملک کے تمام لوگوں سے مشاورت کی جائے۔ انہوں نے کہا  کہ روزانہ کی بنیاد پر جو اعداو شمار  حاصل کئے جاتے تھے  ان  کے  بارے میں  ضروری تھا کہ مستندہوں۔ مثبت حکمت عملی سے کورونا وبا کے مریضوں کے لئے  آکسیجن  اور  بیڈزکی کمی کے مسئلہ کو دور کیا گیا اور  اس حوالے سے  ڈاکٹرز ، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کو  معیاری ٹریننگ دلوائی گئی۔

  انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران تمام تر مسائل کو سمجھ کر ان کو حل  کرنےکےساتھ ساتھ لوگوں کی معاشی مدد احسا س پروگرام کے ذریعے کی گئی۔ پھر ویکسی نیشن کا مرحلہ آیا تو اس میں بہت سے مسائل کاسامنا تھا لیکن ہماری بہترین حکمت عملی سے یہ مرحلہ بھی کامیابی سے جاری و ساری ہے۔ اس کے لئے نادراکے ڈیٹا سے فائدہ اٹھایا اور آج ہم اس قابل ہیں کہ ہم ایک شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے یہ بتا سکتے ہیں کہ کس شخص کو ویکسین لگی ہے یا کس شخص کو نہیں لگی۔