جنگیں اور طاقت کا استعمال مسائل کا حل نہیں، عراق،افغانستان اور اپنے ملک میں بھی طاقت کے استعمال کا مخالف رہا ، وزیراعظم عمران خان کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

11

اسلام آباد۔2اکتوبر  (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان  نے ہفتہ کو ترک ٹی وی ٹی آر ٹی  کو دیئے گئے  انٹرویو کے دوران کہا کہ جنگیں اور طاقت کا استعمال مسائل کا حل نہیں، عراق،افغانستان اور اپنے ملک میں بھی طاقت کے استعمال کا مخالف رہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ پر میرے موقف کی وجہ سے طالبان خان ہونے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے جو   ان کا بدترین تکبر تھا۔ جارج بش کی حکومت میں جارحانہ رویہ کے تحت کہا گیا کہ آیا آپ ہمارے ساتھ ہیں یا ہمارے مخالف۔ نائن الیون کے بعد یہ حیران کن مضحکہ خیز بیان سامنے آیا کہ اگر آپ ہماری پالیسیوں کی حمایت نہیں کرتے تو آپ ہمارے مخالف ہیں، اگر میں افغانستان میں جنگی حل سے متفق نہیں تھا تو کیا میں طالبان کا حامی تھا؟ اسی لئے وہ صدمے کی کیفیت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی تنازعہ کے فوجی حل کا مخالف ہوں۔ میں اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ دنیا کے مسائل کا حل فوجی ذرائع ہیں۔ میں عراق جنگ کا بھی مخالف تھا کیونکہ جو کچھ عراق میں ہوا، اگر اس کا بامقصد تجزیہ کیا جائے  تو میں نے ہمیشہ فوجی ذرائع کے استعمال پر اپنے ملک پر بھی اعتراض کیا ہے، میں مشرقی پاکستان کے مسئلہ کے فوجی حل پر بھی یقین نہیں رکھتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ افغان مسئلہ کو میں امریکہ میں موجود کسی بھی شخص سے زیادہ بہتر سمجھتا تھا اور اسی وجہ سے ہی میں نے فوجی حل کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیسی عجیب بات ہے کہ اگر آپ امریکی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں تو آپ امریکا مخالف ہیں۔ اگر میرے نقطہ نظر سے اتفاق کیا جاتا تو امریکا کو اس نتیجہ پر پہنچنے کیلئے 2.5 ہزار ارب ڈالر خرچ نہ کرنے پڑتے۔