بہاولپور،یکم نومبر (اے پی پی): صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ رواں سال ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اوسط پیداوار میں دو سے تین من کا اضافہ کریں، اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کاشتکاروں کو محکمہ زراعت کی تجاویز پر عمل کرنا ہوگا،محکمہ زراعت کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں رواں سال پنجاب میں گندم کی بروقت اور بہتر کاشت کے لئے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں فیکلٹی آف ایگریکلچر اور فاطمہ گروپ کے اشتراک سے منعقد ہ کسان کنونشن سے خطا ب میں کیا۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی کا کہنا تھا کہ ہم پورے پنجاب میں شہر شہر کاشت کار کنونشن منعقد کرر ہے ہیں،جن کا بنیاد ی مقصد اپنے کاشتکار بھائیوں کو یہ ترغیب دینا ہے کہ گندم وقت پر کاشت کریں، محکمہ زراعت کی ہدایت کے مطابق کھادوں کا مناسب استعمال کریں، وقت پر پانی دیں تاکہ گندم کی زیادہ سے زیادہ پیدوار حاصل کر سکیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارا ترقی پسند زمیندار چالیس من اوسط پیداوار لے رہا ہے لیکن صوبہ پنجاب کی گندم کی اوسط پیداوار کم ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہم اپنے صوبے کی اوسط پیداوار بڑھائیں۔
صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے کوشش کی اور اوسط پیداوار ساڑھے 31من تک لے آئے، رواں سال ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اوسط پیداوار میں دو سے تین من کا اضافہ کریں، اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کاشتکاروں کو محکمہ زراعت کی تجاویز پر عمل کرنا ہوگا، محکمہ زراعت کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، ہمارے پنجاب کا کاشتکار انتہائی محنتی ہے، جو نہ جاڑے کی سردی سے گھبراتا ہے اور نہ جون جولائی کی گرمی سے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اوسط پیداوار بہتر کرنے کے لیے میں نے فیصلہ کیا کہ صوبہ کے ہر ضلع میں محکمہ زراعت کے افسران کو ساتھ لے کر جاؤں اور کاشتکاروں سے کہوں کہ وہ محکمہ زراعت کی سفارشات پر عمل کریں۔ اُن کا کہنا تھا کہ بہاول پور ڈویژن بہت سے فصلات میں آگے ہے۔ اور انشا ء اللہ رواں سال بھی بہاول پور ڈویژن میں گندم کی پیداوار باقی ڈویژنز کے مقابلوں میں زیادہ ہو گی۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع پنجاب ڈاکٹر انجم علی بٹر کا کہنا تھا کہ ہمارا یہاں جمع ہونے کا مقصد گندم کی فصل پر بات کرنا ہے، گزشتہ سال پنجاب میں 21ملین ٹن گندم پیدا ہوئی، گندم کی اچھی پیداوار کے لیے کھادوں کا متناسب استعمال انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کو وقت کا مناسب استعمال کرنا چاہیے۔ اس وقت گندم کی کاشت کے لیے انتہائی موضوع ہے، ہم گندم کی کاشت میں تاخیر بالکل نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھی کاشتکاروں کو گندم کا اچھا ریٹ ملا، رواں سال ہماری کوشش ہو گی کہ یہ ریٹ بہتر ہو، ہم نہیں چاہتے کہ ہم دنیا سے گندم مانگتے رہیں، ہم نے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوارئرمنٹل سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکڑ اقبال بندیشہ کا کہنا تھا کہ ہم کپاس کی ایسی اقسام پر کام کر رہے ہیں جو خطے میں گندم کی فصل کے لیے معاون ثابت ہوں، ہم کپاس کی ایسی اقسام تیار کرر ہے ہیں جو کم وقت میں تیار ہوں تاکہ آئندہ گندم کی فصل بروقت کاشت ہو سکے۔
تقریب کے آخر میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر کا کہنا تھا کہ ہمارا کاشت کار ہر حالات میں مشکلات کا سامنا کرتا ہے لیکن محنت نہیں چھوڑتا، حکومت وقت کی احسن کسان دوست پالیسیاں لائق تحسین ہیں۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلرکی لیڈر شپ میں زرعی ترقی کے حوالے سے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔ ڈاکٹر اقبال بندیشہ اور اُن کی ٹیم خطے کے کاشتکاروں کی رہنمائی اور زرعی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
تقریب میں محکمہ زراعت پنجاب کے افسران، زرعی ماہرین، کاشتکار تنظیموں کے رہنما اور کسانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کے آخر میں پنجاب حکومت کی جانب سے کسان کارڈ تقسیم کیے گئے جبکہ بہتر پیداوار حاصل کرنے والے کاشتکاروں میں شیلڈزبھی تقسیم کی گئیں۔