صوبے میں فاصلاتی تعلیم شروع کر دی گئی ہے جس کے لیے صوبے بھر میں مختلف سینٹرز بنائے جا رہے ہیں: کامران بنگش

31

\پشاور، یکم دسمبر(اے پی پی): صوبائی وزیر  برائےاعلی تعلیم کامران بنگش کی زیر صدارت شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی شرینگل اپر دیر کی سینٹ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جو پانچ نکاتی ایجنڈا پر مشتمل تھی جس میں 3 ایجنڈے پاس کرلئے گئے۔

 سینیٹ میٹنگ میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش کو بتایا گیا کہ فاصلاتی تعلیم شروع کر دی گئی ہے جس کے لیے صوبے میں مختلف سینٹرز بھی بنائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سیکنڈ شفٹ کی کلاسز بھی شروع کر دی گئی ہیں جس سے یونیورسٹی میں طالبعلموں کا اضافہ ہوگا ساتھ ہی ہم تعلیمی معیار پر بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور طلبہ کو بہترین تعلیم دی جائے گی۔

سینیٹ میٹنگ میں صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ہماری تدریسی فیکلٹی میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے اس وقت ہماری 1-24 طالب علم اساتذہ کا تناسب ہے، کل ٹیچنگ فیکلٹی 157 ہے جن میں 50 پی ایچ ڈی ہیں.

صوبائی وزیر کامران بنگش کو یونیورسٹی کی سینیٹ میٹنگ میں آگاہ کیا گیا کہ یونیورسٹی نے ڈپلومہ کورسز فارمیسی میں شروع کیے ہیں اس کے علاوہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے لیے بائی لاز بنائے، سٹوڈنٹ کوڈ آف کنڈکٹ رولز جو پہلے نہیں تھے وہ بنائے جس سے طالب علم کو فائدہ ہوگا، اس کے علاوہ صوبائی وزیر کامران بنگش کو یونیورسٹی کی سینٹ میٹنگ میں آگاہ کیا گیا کہ مستحق طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کرنے کے لئے یونیورسٹی کے مالی حالت بہتر بنانے کے لئے ٹراؤٹ فارم اور ٹورزم پروموش سروسز بھی شروع کی ہیں۔ اس کے علاوہ طلبہ کی کپسٹی بلڈنگ کے لئے ٹریننگ سیشن، ورکشاپس اور سیمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

 شہید بےنظیر بھٹو یونیورسٹی کی سینیٹ میٹنگ نے صوبائی وزیر کامران بنگش کو آگاہ کیا کہ یونیورسٹی کے ڈیجیٹل لیب کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، سنٹرل لائبریری کو اب گریڈ کیا گیا ہے اور ہر ڈپارٹمنٹ میں سیمینار لائبریری بنائی جا رہی ہے ۔ صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ایڈمن بلاک، گرلز ہاسٹل، بوائز ہاسٹل اور اکیڈمک بلاک اسی مہینے مکمل ہوجائے گا۔

صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سالانہ رپورٹ میں شفافیت ہونی چاہیے، یونیورسٹی خود مختار ادارہ ہے وہ خود اپنے فیصلے کرے ہم صرف ضروری معاونت فراہم کریں گے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عوامی پیسے کا غلط استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا، آڈیٹ میں خرد برد نہیں ہونی چاہیے۔

صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تین مہینے میں ماڈل انسٹیٹیوٹس کے مصلے کو کمیٹی بنا کر ختم کریں اور جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے۔