ہمارا منشور پاکستان  کو اسلامی فلاحی ریاست  بنانا ہے ؛ وزیراعظم  عمران   خان

50

پشاور،8دسمبر  (اے پی پی):وزیراعظم  عمران   خان  نے غریبوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم  کر نے کے لئے     ملک کی تاریخ کے سب  بڑے   سماجی تحفظ       کے پرو گرام  کا آغاز  کر دیا تاکہ   پاکستان  کو  ریاست مدینہ کی طرز  پر ایک  حقیقی فلاح مملکت  بنایا جاسکے۔

بدھ کو گورنر ہائوس پشاور میں کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت میکرو ہیلتھ انشورنس کی افتتاحی ، خیبرپختونخوا حکومت کے مالی اعانت کے پروگرام کے تحت جامع مساجد کے اماموں اور احساس ایجوکیشن پروگرام کے تحت طلبا میں چیک تقسیم کرنے اور  احساس راشن رعایت پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعظم  عمران خان  نے کہا کہ حکومت پنجاب،  ہیلتھ  انشورنس پروگرام  پر 320 ارب روپے خرچ کرے گی، پنجاب  خیبر پختونخوا ، گلگت  بلتستان  اور آزاد کشمیر   کے ہر  شہری کو  صحت کی انشورنس  کی سہولت دستیاب ہوگی، ہمارا منشور پاکستان  کو اسلامی فلاحی  ریاست  بنانا ہے۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ  25 سال پہلے تحریک انصاف شروع کی تو ہمارا منشور واضح تھا کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ احساس راشن رعایت پروگرام  کے اجراء سے شہریوں کو   آٹا، گھی، تیل اور دالوں کی خریداری پر30 فیصدرعایت ملے گی، احساس راشن پروگرام کی کل لاگت 120ارب  روپے ہے، پروگرام کے تحت 2 کروڑ خاندان اور تقریبا 13 کروڑ افراد مستفید ہوں گے جو ملک کی کل آبادی کا تقریبا 53 فیصد ہے،  ماہانہ  50 ہزار سے کم  آمدن  والے خاندان اس پروگرام سے استفادے کے اہل ہوں گے ۔ اہل صارفین کو کل خریداری پر30فیصد رعایت ملے گی،یہ رعایت آٹا، گھی یا تیل اور دالوں پرملے گی۔ کریانہ سٹور مالکان بھی اس پروگرام میں رجسٹر ہو سکتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ صحت کارڈ کا اجرا بھی خیبر پختونخوا سے ہوا ، اب نیا پاکستان کارڈ کا آغاز بھی یہاں سے ہو رہا ہے جو ا س صوبے کیلئے اعزاز ہے، یو این ڈی پی کی رپورٹ تھی کہ   2013 سے 2018 تک پختونخوا میں سب زیادہ تیزی سے غربت میں کمی   ہوئی، یہ صوبہ دہشت گردی سے بہت زیادہ متاثر تھا ۔انہوں نے کہا کہ اب صوبے میں پہلی بار 30 فیصد لوگوں کو ہیلتھ انشورنس ملی، غریبوں کے لیے کینسر کے علاج کا ہسپتال بنایا۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ  کورونا وائرس کی عالمگیر وبا  کے دوران پابندیاں نہ لگانے پر مجھ پر بہت تنقید کی گئی لیکن اب دنیا کہہ رہی ہے پاکستان نے سب سے بہتر طریقے سے  خود کو کورونا وائرس کی  وبا کی مشکل صورتحال سے نکالا   اور بین الاقوامی جریدے  دی اکانومسٹ نے  بھی اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران  پاکستان نے اپنے لوگوں اور معیشت دونوں کو بچا لیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں جنوری میں ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں۔بلوچستان کے وزیر اعلی نے بھی ہیلتھ انشورنس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جہاں جہاں ہماری حکومت ہے وہاں ہر خاندان  کو علاج کے لیے 10 لاکھ روپے دیں گے۔ علاج کی سہولت دینا ہمیں فلاحی ریاست کی طرف لے کر جا رہا ہے۔اس وقت ہم طلبہ کو سکالر شپ کی مد میں 47 ارب 63 لاکھ روپے دے رہے ہیں، سکالرشپس میرٹ پر دیئے جائیں گے۔ آئندہ 10 سال میں 10 ڈیم بنائیں گے، ہمارا ملک بہت تیزی سے ترقی کرے گا۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت ہمارے ہاں پٹرول اور ڈیزل کے نرخ  دنیا کے اکثر ممالک کے مقابلہ میں  کم  ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ بلین ٹری منصوبہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کی ایک تاریخی کامیابی ہے اور انہو ں نے اربوں درخت لگانے پر خیبرپختونخوا حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کو فروغ دینے کے لئے صنعت کے شعبہ میں اصلاحات  متعارف کرائی جا رہی ہیں۔  اس سے پہلے وزیراعظم کے احساس راشن پروگرام کے بارے میں وزارت اطلاعات و نشریات اور تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کی جانب سے تیار کردہ 2 ویڈیوز دکھائی گئیں جس کا مقصد سامعین کو اس پروگرام کے اہم خدو خال اور اندراج کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کرنا تھا۔یہ امر قابل  ذکر حکومت خیبر پختونخوا  نے جذبہ  خدمت سے شرشار ہوکر  صوبے  کے ہر شہری کو مفت علاج کہ سہولت فراہم کر کے مثالی کردار ادا کیا ہے ۔ صحت کارڈ پلس  اسکیم  کے تحت  ملک بھر میں 679ہسپتال  کو پینل پر لیا گیا ہے جبکہ صوبے  بھر میں 193 ہسپتالوں کو  پینل پر لیا گیا ہے ۔ اسی طرح ہسپتال میں داخل   ہونےوالوں کی تعدا د 7 لاکھ نوے ہزار  9سو آٹھ  اور رجسٹرڈ  خاندانوں کی تعداد 75 لاکھ  90 ہزار 944 ہے۔ اسی طرح حکومت کی جانب سے صحت کی  فراہمی پر مجموعی طور پر 18.3ارب روپے خرچ  کئے گئے ۔ صحت  کارڈ کی سہولت سے مستفید  ہونے والے افراد  کی تعداد  میں اضافہ  اس اسیکم اور حکومت پر بھرپور اعتماد  کا مظہر ہے۔

سورس:وی   این ا یس، اسلام آباد