اسلام آباد،9دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مالی اور ڈیجیٹل شمولیت کے ذریعے خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے میں نمایاں پیش رفت ہوسکتی ہے ، خواتین کو بااختیار بنائے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا ،خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے میں حکومت ، تمام متعلقہ ادارے ، شراکت دار اور معاشرہ اپنا موثر کردار ادا کرے ، پاکستان کے قانون میں عورت کو وراثت کا حق دیا گیا ہے۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کو یہاں یو این ویمن اور قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو ) کے زیر اہتمام” نیشنل جینڈر پورٹل “کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر مملکت نے کمپیوٹر کلک کے ذریعے پورٹل کا افتتاح کیا ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ ڈیٹا پورٹل کا قیام انتہائی خوش آئند ہے کیونکہ ڈیٹا کے بغیر موثر پالیسی سازی ممکن نہیں ہے ۔
صدر نے کہاکہ اسلام پہلا مذہب تھا جس نے چودہ سو سال پہلے خواتین کو ان کے حقوق دیئے ، قرآن کریم میں خواتین کو وراثت کے حقوق دینے کا حکم ہے جو خواتین کو بااختیار بناتا ہے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح بھی خواتین کو بااختیار بنانے کے حامی تھے اور ان کا کہنا تھاکہ جب تک ہم اپنی خواتین کو بااختیار نہیں بنائیں گے اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔
صدر مملکت نے کہاکہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے وراثت میں ان کا حق ضرور دینا چاہئے پاکستان میں ورارثت کا قانون بہت پہلے سے موجود ہے تاہم اس کے موثر نفاذ کے لئے عملی اقدامات کے ساتھ ساتھ خواتین اور شہریوں میں قوانین کے بارے میں آگاہی بھی بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خاتون محتسب اور صوبائی سطح پر خواتین محتسب کے ذریعے وراثت کے قانون پر موثر عملدرآمد ہو سکتا ہے ۔ شہریوں کو اس بارے میں علم ہونا چاہئے حکومت نے جو قوانین بنائے ہیں اس کے مطابق کسی بھی خاتون کی جائیداد پر قبضے کو محتسب خالی کرنے کا اختیار رکھتا / رکھتی ہے ۔
سورس:وی این ایس، اسلام آباد