بھارت کی حرکتوں اور کشمیر میں ظُلم پر کوئی ملک نہیں بولتا: وزیراعظم عمران خان

92

اسلام آباد۔13دسمبر  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  بھارت کشمیر میں جو کر رہاہے مغرب اس پرتنقید   نہیں کرتا لیکن اگر کوئی اور ملک اس طرح کررہا ہوتا توبہت شور مچتا۔ ہمارے تھنک ٹینکس ہوتے تو وہ اس معاملے کو بھر پور طریقے سے اجاگر کرتے۔ہندوستان میں نسل پرست حکومت ایک بدقسمتی ہے جس کی فاشسٹ پالیسیاں ہیں اور اقلیتوں سے ناروا سلوک کئے جا رہی ہے۔ اس وقت بھارت میں اقلیتوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کا ایک وسیع تناظر ہے۔ جب تک جامع ترقی نہ ہو قومی سلامتی یقینی نہیں ہو سکتی۔ اگر ایک چھوٹا ساطبقہ امیر ہوتا جائے اورکمزور لوگ کمزور تر ہوتے رہیں اور ایک علاقہ ترقی کرجائے یا د وتین شہر ترقی کر جائیں تو باقی ملک یاصوبہ پیچھے رہ جائیں تو وہ ملک بھی محفوظ نہیں ہوتے۔ غیر مساوی ترقی انتشار کا سبب بنتی ہے۔ چند لوگوں کے امیر ہونےسے کوئی   ملک مستحکم نہیں ہو سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسانی ترقی پر بھی توجہ دینی چاہیے ۔ ہمارے ملک   میں اردو میڈیم ، انگلش میڈیم اور دینی مدارس کی   تعلیم کے تین طرح کے نظام  چل  رہے ہیں۔ دینی مدارس کوقومی دھارے میں لانے کا پہلے کبھی کسی نے نہیں سوچا۔ نوآبادیاتی نظام تعلیم کو ٹھیک کرنے کی بجائے اس میں مزید پیچیدگیاں پیدا کردی گئیں۔وزیراعظم نے کہا  کہ ہمارے ملک میں معیاری تھنک ٹینکس کی ضرورت ہے تاکہ بہترتحقیق کے ذریعے  صحیح معنوں میں قومی بیانیہ سامنے لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی تھنک ٹینکس  انتہا پسندی کی سوچ رکھنے والے عناصر کو ہی پورے معاشرے کاعکاس سمجھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا دین عام لوگوں کو متاثر کرتا ہے ۔ ہمارا مضبوط خاندانی  اور مہذب  نظام  ہے۔