لاہور۔14دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں معیاری تعلیم اور اخلاقی اقدار کی بہتری سے صحت مند معاشرہ تشکیل پا رہا ہے مگر عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق خواتین کو بھی مردوں کے شانہ بشانہ ہر شعبے میں اپنا مساوی کردار ادا کرنا ہو گا تا کہ ملک مزید ترقی اور استحکام کی طرف بڑھ سکے،ترقی یافتہ معاشرے مادہ پرستی کی طرف راغب ہیں جس کی وجہ سے ان کی اخلاقی اقدار نہ ہونے کے برابر ہیں ،آئیڈیل لائف کیلئے ہمیں اپنی اخلاقی اقدار اور ثقافت و ورثے کو فروغ دینا ہو گا جس کیلئے مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی میدان عمل میں آنا ہو گا۔وہ منگل کو لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے16ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر بشریٰ مرزا سمیت تعلیمی شخصیات اور طالبات کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھیں۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح،علامہ ڈاکٹر محمد اقبال اور سر سید احمد خان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم ایک حقیقی اسلامی ،فلاحی،نظریاتی اور پڑھی لکھی قوم ابھر کر سامنے آسکتے ہیں کیونکہ انہوں نے ہمیشہ مردوں کے شانہ بشانہ خواتین کو بھی قومی دھارے میں شامل ہونے کیلئے تعلیم کو اپنا شعار بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے نوجوان بالخصوص خواتین اپنے خاندان کی بہترین اور معیاری کفالت کر سکتی ہیں ،خواتین کو چاہئے کہ وہ آئی ٹی،کاروبار،ملازمتوں سمیت زندگی کے ہر شعبے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنی ثقافتی اور نظریاتی اقدار کو پروان چڑھانے کیلئے مردوں کے ساتھ ساتھ اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔انہوں نے 1904 میں برٹش دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بیٹی اپنے باپ یا شوہر کی ملکیت سمجھی جاتی تھی مگر اسلام نے سینکڑوں سال قبل عورت کو جو مقام دیا اس کا کوئی ثانی نہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام کے دیئے ہوئے مقام کی وجہ سے آج عورت کو دنیا بھر میں پذیرائی اور عزت و حرمت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام نے ہی خواتین کو وراثت میں حصہ دیا جو اس سے کوئی نہیں چھین سکتا اور اب خواتین کو وراثت کے حوالے سے باقاعدہ قانون سازی ہو چکی ہے جس کے بعد کوئی بھی خواتین کو وراثت میں حصہ دینے سے انکار نہیں کر سکتا۔صدر مملکت نے کہا کہ پڑھی لکھی اورباشعور سوسائٹی ہی مستحکم و مضبوط ملک کی بنیاد رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے ا س لئے ایسی سوسائٹی کوآگے آنا چاہیے بالخصوص خواتین کی تعلیم کے لئے ایسے اقدامات ہونے چاہئیں تا کہ وہ بھی ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ اچھی اورپڑھی لکھی سوسائٹی کے قیام کے لئے اچھے خاندان کا ہونا ضروری ہے جو پڑھے اور لائق افراد کی وجہ سے بنتا ہے،ہمیں چاہیے کہ قومی تعمیر پرتوجہ دینے کے لئے زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کریں اور مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی زندگی کے ہرشعبے میں شامل کریں تاکہ وہ بھی خودانحصار ی کے ساتھ اس معاشرے میں اپنا مقام بنانے میں کامیا ب ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کو جتنی ضرورت مردوں کی ہے اتنی ہی خواتین کی بھی ہے کیونکہ دورحاضر کے دوران ترقی یافتہ ممالک میں خواتین بھی مردوں کے شانہ بشانہ زندگی کے ہرشعبے میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتی ہیں جس سے ایک خوبصورت اور صحت مند معاشرہ وجود میں آتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو نرسز آئی ٹی سمیت تمام شعبوں میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے اور تعلیم حاصل کرنی چاہیے جبکہ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کوہدایات بھی دی گئی ہیں کہ تعلیمی اداروں کی استعداد کار کو بڑھایا جائے اور طلبا کو زیادہ سے زیادہ معیاری وجدید تعلیم کی فراہمی کے مواقع فراہم کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں غیررسمی تعلیم کا حصہ ملازمت کی منڈی میں طلب کی وجہ سے بڑھے گا ، پروفیشنل تعلیم حاصل کرنے والے طلبا اپنی صلاحیتوں کے ساتھ خدمت کرکے اس کے ثمرات قوم کو لوٹائیں جبکہ معاشرے کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ خواتین کو اپنی زندگی میں ترقی کے مواقع فراہم کرے ۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے ملک سے پیار اور محبت رکھتے ہیں کیونکہ وہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ طلبا گھر میں رہ کر بھی پیشہ وارانہ تعلیم وتربیت حاصل کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی اورانٹرنیٹ کااستعمال کریں جبکہ طلبا کو اپنی پیشہ وارانہ تعلیم ممکن بنانے کے لئے اپنے والدین کی قربانیوں کی بھی قدر کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 40لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے ۔صدر مملکت نے کہاکہ دنیا کو کشمیر فلسطین اور جہاں جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو رہے ہیں اس کا نوٹس لیناچاہیے اور انسانی حقوق کے اداروں و تنظیموں کو اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کر نا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ قومیں جنگیں نہیں چاہتیں ۔