او آئی سی  وزرائے خارجہ کی  غیر معمولی  کانفرنس افغانستان میں انسانی بحران سے نبرد آزما ہونے میں   کلیدی کردار  کی حامل ہو گی؛   طارق علی بخیت

123

اسلام آباد،16دسمبر  (اے پی پی): اسلامی تعاون  تنظیم (او آئی سی) کے اسسٹنٹ  سیکرٹری جنرل برائے انسانی ہمدردی ، ثقافت وخاندانی امور طارق علی بخیت نے او آئی سی کی جانب سے مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام کی بھرپور مدد کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  پاکستان کی میزبانی میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی  غیر معمولی  کانفرنس افغانستان میں انسانی بحران سے نبرد آزما ہونے میں کلیدی کردار کی حامل ہو گی،  اس ضمن میں او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں بہت اہم اور جامع قرار داد منظورکی جائے گی ۔

 انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات   کو  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسلامی  تعاون تنظیم  کی جانب سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر سعودی عرب کے  او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس بلائے جانے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

 انہوں نے پاکستان کی جانب سے اس کانفرنس کی میزبانی اور بہترین انتظامات کو سراہتے ہوئے پاکستان کی حکومت اور عوام کاشکریہ ادا کیا۔

طارق علی بخیت نے امید  ظاہر کی کہ یہ کانفرنس اپنے مقاصد  کے حصول میں کامیاب ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے بہت سے مقاصد ہیں کہ کس طرح او آئی سی افغانستان کی موجودہ صورتحال اور انسانی بحران سے نمٹنے  کے لئے کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے اور کس طرح او آئی سی افغانستان میں انسانی ہمدردی امداد کے لئے جامع حکمت عملی وضع کر سکتی ہے ، یہ کانفرنس کا بنیادی مقصد ہے اور یہ کانفرنس اس ضمن میں بہت اہم اور جامع قرار داد منظورکرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں اس انسانی بحران کے حل کے لئے جامع اور ٹھوس اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی اس سے قبل ماضی میں بھی وزارتی اور سربراہی سطح پر افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے کئی قراردادیں منظور کر چکی ہے اور اب افغانستان میں انسانی صورتحال کے حوالے سے  جامع حکمت عملی اور لائحہ عمل وضع کرنے کے لئے یہ کانفرنس طلب کی گئی ہے۔

طارق علی بخیت نے کہا کہ اس کانفرنس میں  رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی بھرپور شرکت اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ او آئی سی افغانستان کی اس نازک صورتحال کے حوالے سے بہت سنجیدہ اور پرعزم ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے  کہا کہ یہ کانفرنس   افغان عوام کی مشکلات کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی اور او آئی سی اس ضمن میں تمام اداروں کو متحرک  کرنے کے لئے کوشش کرے گی۔

سورس:وی این ایس،اسلام آباد