ملک  صرف ٹیکسٹائل کی برآمد پر آگے نہیں بڑھ سکتا،   بین الاقوامی حلال فوڈ مارکیٹ میں بھی بتدریج اپنا حصہ حاصل کرنا ہوگا، وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز

34

اسلام آباد،24دسمبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک صرف ٹیکسٹائل کی برآمدات  پر آگے نہیں بڑھ سکتا، دیگر مصنوعات  کی برآمدات کو بھی  بڑھانا ہوگا، پاکستان کو بین الاقوامی حلال فوڈ مارکیٹ میں بتدریج اپنا حصہ حاصل کرنا ہوگا، اس مقصد کیلئے سفارتی سطح پر بھی کوششوں کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے عوام کو بھی معیاری مصنوعات دینا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پاکستانی حلال مصنوعات کو عالمی سطح پر قابل قبول بنانے کیلئے پاکستان حلال اتھارٹی کے ضابطوں اور کردار کے بارے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارہ پاکستان حلال اتھارٹی کے زیراہتمام تقریب میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے علاوہ پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اختر احمد بوگیو، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عطا  الرحمن، پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد بیگ، وزارت کے دیگر اداروں کے سینئر حکام اور حلال فوڈ  انڈسٹری سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔

 وفاقی وزیر نے کہاکہ حلال فوڈ مارکیٹ میں پاکستان کو اپنا حصہ حاصل کرنا ہے، اس مقصد کیلئے ہمیں اہداف کو مقرر اور ان کی مانیٹرنگ کرنا ہوگی۔ انہوں نے حلال فوڈ اتھارٹی کے قیام کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان حلال اتھارٹی 2016ء میں قائم ہوئی تاہم یہ ادارہ غیر فعال تھا، پاکستان اسلامی دنیا میں اہم مقام رکھتا ہے، حلال اور حرام قوتیں ہمیشہ ایک دوسرے سے نبردآزما رہی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ یہ ادارہ قانونی طور پر قائم ہونے کے بعد اب عملی طور پر بھی اقدامات کرے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ  وزیراعظم سے یہ بات سیکھی ہے کہ جب آپ کی نیت ٹھیک ہے تو آگے بڑھ سکتے ہیں، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کامیابی کی طرف سفر شروع کیا ہے، سماجی و اقتصادی ترقی میں وزارت کا کلیدی کردار ہے تاہم اس کا بنیادی محور پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ملک کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے، ہمیں عزم کے ساتھ اس سفر میں چلنا ہے اور قائدانہ کردار ادا کرنا ہے، ہمارے پاس وسائل ہیں اور اسلامی ممالک میں لیڈر شپ کا کردار ادا کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں عملی طور پر عزم کے ساتھ کام کرنا ہے اور اس بارے میں لوگوں کو آگاہی دینی ہے۔

 اس موقع پر پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اختر احمد بوگیو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ 2016ء میں پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا جس کا مقصد حلال مصنوعات کی درآمد اور برآمد کی مانیٹرنگ کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ادارے کو فعال اور مؤثر بنانے کیلئے انہیں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے، ادارے کو چلانے کیلئے قواعد و ضوابط بنائے گئے ہیں جبکہ مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے ہیں، ادارے کو فعال بنانے کیلئے پاکستان کے مختلف  شہروں میں دفاتر قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں حلال مصنوعات  کا یکساں ”لوگو” استعمال کیا جائے گا جبکہ یہ بین الاقوامی سطح پر بھی حلال سرٹیفیکیشن کا نشان ہوگا ۔

اس موقع پر مفتی یوسف عبدالرزاق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان حلال اتھارٹی کا قیام ایک مثبت پیش رفت ہے، اس سے پاکستانی حلال مصنوعات کو بیرون ملک متعارف کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی 96 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے اور حلال پاکستانی مصنوعات کی سرٹیفیکیشن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں کمی تھی۔ مقررین نے کہاکہ پاکستانی حلال مصنوعات کی عالمی منڈیوں تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے حکومتی ادارے بھرپور اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی ملکوں کے ساتھ ساتھ دیگر بین الاقوامی مارکیٹوں تک بھی پاکستانی حلال مصنوعات کو رسائی مل سکتی ہے، اس مقصد کیلئے کوالٹی کے معیار کو بہتر بنانا ہوگا۔