اسلام آباد،23جنوری (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ خلافت راشدہ کا دور نظامِ عدل وانصاف اور احتساب پر مبنی تھا ، عوام ایک بار پھر عمران خان کو وزیر اعظم منتخب کریں گے، امن دشمن قوتیں پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانا چاہتی ہیں لیکن انھیں شکست ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیز میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ خلافت راشدہ نظام عدل و انصاف واحتساب پر مبنی تھی، آج پھر سے مدینہ کی ریاست کو بنانے کےلئے ہر فرد کو محنت کی ضرورت ہے، لوگ پچھتر سال سے نظام اسلام کو نافذ کرنے کی بات تو کرتے ہیں لیکن افسوس کہ اقتدار میں آنے پر کچھ نہیں کرتے۔
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ رحمت العالمینﷺ اتھارٹی موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے قائم کی ہے سب کہتے ہیں مدینہ کی ریاست میں کوئی بھوکا نہیں سوتا تھا لیکن آج اس ملک میں پناہ گاہیں عمران خان نے قائم کیں، پیغام پاکستان آئین پاکستان کے بعد ضابط اخلاق ہے جس پرتمام مذاہب کے قائدین نے دستخط کئے ہیں ، خلافت راشدہ کے دور میں اقلیتوں کو مکمل حقوق دئیے گئے تھے اور آج موجودہ حکومت کی بھی یہی کاوش ہے گو بعض قوتیں پاکستان میں تخریب و شر پھیلانا چاہتی ہیں تاکہ مذہب و مسلک کے نام پر فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا ملے لیکن امن دشمنوں کو یقیناً شکست ہو گی اب جو کوئی بھی پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف ایکشن ہوگا، ہم نے مذہبی مقدسات کےایک سو سولہ پرانے مقدمات کے فیصلے مل بیٹھ کر کیے ہیں۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کو نچلی اور یونین کونسل کی سطح تک لے کر جائیں گے کیونکہ مشاورت اہم اورمسائل کا حل تشدد میں نہیں ہے، قومی سلامتی کے ذمہ دار ادارے انتشار پھیلانے والوں سے آگاہ ہیں، پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر سب عمل کریں گے تو ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔
نصاب تعلیم کے حوالے سے طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پانچ سو نصابی کتب کو متحدہ علما بورڈ نے دیکھا ہے جن میں سے انتشار پیدا کرنے والےمواد کو ختم کیا ہے، پہلی سے پانچویں تک ایسا نصاب دیا جس میں کسی مسلک و مذہب کے اکابرین کی توہین نہیں ہے، سراسر غلط پروپیگنڈہ کیاجاتاہے کہ غیر مسلم طلبہ کو اسلامی تعلیمات پڑھائی جاتی ہیں، تعلیم کے حوالے سے کسی پر کوئی جبر نہیں۔
نظام حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نظام خلافت راشدہ شورائی نظام ہوتا ہے جس میں سب فیصلے مشورے سےہوتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا نظام بھی ایک طرح سے شورائی نظام ہے ،حقیقی طرز پر مدینہ کی ریاست قائم کرنے کے لئےسب کو کردار ادا کرناہوگا،کس قدر افسوسناک ہے کہ بچیاں جہیز نہ ہونے کی وجہ سے گھر میں بیٹھی ہیں ان کی تعلیم و تربیت کرنے کی ضرورت ہےک آج ہم سب مل کر زکوۃ ٹھیک دینا شروع کردیں تو کوئی غریب نہیں رہےگا۔
سیاسی صوت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ عوام عمران خان کو دوبارہ منتخب کریں گےکیونکہ معاشی طورپر پاکستان ترقی کررہاہے زراعت میں دیکھیں کس قدر خوشحالی آئی ہے کسان خوش ہے، تنخواہ دار طبقہ متاثر ضرور ہوا ہے مگر محنت جاری ہے، عمران خان کہیں نہیں جا رہے، خلافت راشدہ کا نظام مشورے کا نظام ہے، صدر اور وزیر اعظم بھی ہمارا ہے اور ہم سب بہ حیثیت عوام مشورے کا حق رکھتے ہیں۔
سورس:وی این ایس، لاہور