چترال ، 12 فروری (اے پی پی ): چترال میں سال 2022 کی شجر مہم کا آغاز کردیا گیاہے،اس مہم کے دوران 22 لاکھ پودے لوگوں میں مفت تقسیم کئے جائیں گے جو 10 بلین ٹری پلانٹیشن پروگرام کا حصہ ہے۔
محکمہ جنگلات چترال نے سال 2022 کی شجر کاری مہم کا آغاز کردیا۔ محکمہ جنگلات کے کیسو کے نرسری میں میں سے کامیاب پودے مقامی لوگوں میں مفت تقسیم کئے گئے۔
اس حوالے سے ڈویژنل فارسٹ آفیسر سردار فرہاد نے بتایا کہ یہ وزیرا عظم عمران خان کے ویژن کی ایک کڑی ہے کہ ملک میں دس ارب پودے لگائے جارہے ہیں، اس سے جنگلات پر بوجھ کم ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ شجرکاری مہم سے ملک میں جنگلات کی کمی پر کافی حد تک قابو پایا جائے گا اوران جنگلی پودوں کے کامیاب ہونے کے بعد لوگوں کو سوختنی لکڑی دستیاب ہوگی اور قومی جنگل پر بوجھ کم ہوگا۔
ڈی ایف او چترال نے لوگوں پر زور دیا کہ ان پودوں کو صرف لگانا کافی نہیں ہے بلکہ انہیں کامیاب کرنا اصل مقصد ہے کیونکہ پودے لگانا صدقہ جاریہ بھی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈویژنل فارسٹ آفیسر نے بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ یہاں کے لوگ کھانا پکانے اور خود کو گرم رکھنے کیلئے لکڑی استعمال کرتے ہیں جس سے جنگلات پر بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگر لوگوں کو ایل پی جی گیس یا سستی نرح پر بجلی فراہم کی جائے تو وہ لکڑی کی بجائے یہ متبادل ایندھن استعمال کریں گے جس سے جنگلات بچ جائیں گے اور لوگ بھی سیلاب کی شکل میں تباہی سے بچ جائیں گے کیونکہ جنگلات نہ ہونے کی وجہ سے سیلاب زیادہ آتے ہیں اور اس کی نقصان کا شرح بھی بہت ہوتا ہے۔
علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پودے لگانے سے نہ صرف ماحول پر اچھے اثرات پڑتے ہیں بلکہ اس سے سیلاب کی شرح بھی کم سے کم ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں دوسری تقریب خیر آباد کے نرسری میں منعقد ہوئی جہاں لوگوں میں جنگلی پودے مفت تقسیم کیے گئے۔ مقامی لوگوں نے حکومت کے اس اقدام کو نہایت سراہا۔ ان کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ ان میں پھلدار پودے بھی مفت تقسیم کیے جائیں۔
سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر عزیز ولی کا کہنا تھا کہ جنگلات کی بقاء سے لوگوں کی جان و مال کا تحفظ وابستہ ہے کیونکہ ہر سال سیلاب کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے۔
سورس: وی این ایس، چترال