کوئٹہ،23فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور پیرنور الحق قادری نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کی بدترین شکل اس وقت بھارت میں ہے ،خواتین کے حقوق کی نام نہاد تنظیموں کو مسکان کیوں نظر نہیں آتی؟
یہ با ت انہوں نے کوئٹہ کے نواحی علاقہ سریاب روڈ فیض آباد میں واقع حق باہو بنگلہ میں منعقدہ پیغام پاکستان کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ کوئی دین وطن کے بغیر فروغ نہیں پاتا ان لوگوں سے وطن کی قدر پوچھے جن کا وطن نہیں جس کی وجہ سے ان کی دین بھی محفوظ نہیں۔ ہمارے ملک میں مختلف مسلکوں میں اختلافات ہوں گے مگر ان اختلافات کو اس حد تک نہ لے جایا جائے جس سے ملک کی سا لمیت پر حرف آئے اور لوگوں کی عزت نفس مجروح ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پیغمبر حضور اکرم ﷺنے ہمیں اختلافات سے منع نہیں کیا ہے مگر ایک دوسرے کو فاسق و فاجر کافر اور واجب القتل کہنے سے منع فرمایا ہے۔ پیغام پاکستان ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ہم نے جس مدرسے یا استاد سے جو بھی پڑھا ہے اس کو آگے بڑھائے مگر دوسرے مسلمانوں کو اسلام سے خارج نہ کریں۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیرنور الحق قادری نے کہا کہ جو شخص اسلام اور اللہ کے رسولﷺ کا نام لیتا ہے نماز ادا کرتا ہے اور قرآن پاک کی تلاوت صبح و شام کرتا ہے وہ چاہے جس فرقے یا مسلک سے تعلق رکھتا ہو وہ مسلمان ہے اور ہمارا ہم وطن بھائی ہے۔ کسی کی سزا و جزاءکا کام عام عوام کا نہیں بلکہ ریاست کا ہوتا ہے اس لئے ہمیں ماورائے قانون اقدامات سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے سیالکوٹ واقع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس واقع سے ہمارے ملک کی بہت بدنامی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو شخص ویزہ لے کر ہمارے ملک آتا ہے اس کی حفاظت اس ملک کے تمام عوام کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویزے کا لفظی معنی بھی یہی ہے اور پیغام پاکستان کانفرنس کے انعقاد کا مقصد بھی یہی ہے کہ اپنے معاشرے میں آگاہی پیدا کریں تاکہ ہمارے ملک میں رہنے والے کسی بھی شخص کے عزت نفس پر کوئی حرف نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ بزرگان دین کی کاوشوں سے اسلام پاکستان میں پھلا پھولا ہے۔ آج اس کانفرنس کی انعقاد اس بات کی واضح دلیل ہے۔