اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):پاکستان میں ایران کے سفیر سیّد محمد علی حسینی نے بین الاقوامی یوم القدس کے حوالے سے جمعرات کو یہاں مقامی ہوٹل میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا۔ افطار ڈنر میں انڈونیشیا اور سری لنکا کے سفیروں، مختلف ممالک کے سفارتکاروں، سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر ولید اقبال سمیت سیاسی اور دینی جماعتوں کے رہنمائوں، اسلام آباد کے سابق میئر شیخ انصر عزیز، ریکٹر نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز میجر جنرل(ر) محمد جعفر اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ فلسطین اسلامی دنیا کو درپیش بڑا مسئلہ ہے، فلسطینی عوام اپنی جدوجہد میں اکیلے نہیں بلکہ پوری دنیا کے مسلمان ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم میں اضافہ کیا ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا اسلامی دنیا اور مشرق وسطی کے امن کے ساتھ گہرا تعلق ہے، پاکستان اور ایران نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے بھرپور کوشش کررہے ہیں، پاکستان نے اپنی آزادی سے قبل فلسطینیوں کی جدوجد کی حمایت کی اور وہ اب بھی ان کی مبنی برحق جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان نے 1967 اور 1973 کی عرب اسرائیل جنگوں میں بھی فلسطینیوں کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں بہتری آرہی ہے، مسلمانوں کا اتحاد فلسطینی کاز کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ تقریب سے تحریک نوجواناں پاکستان کے سربراہ عبداللہ گل، وحدت المسلمین کے علامہ ناصر عباس، معروف مذہبی سکالر طیبہ بخاری، قائد اعظم یونیورسٹی کے منور حسین اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔