سعودی عرب کے سرمایہ کار پاکستان میں کاروبار کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں،چیئرمین پاک سعودی بزنس کونسل

16

اسلام آباد۔20جون  (اے پی پی):پاک سعودی بزنس کونسل کے چیئرمین فہد بن محمد الباش نے کہا کہ سعودی عرب کے سرمایہ کار پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں ، پاکستان میں کاروبار کے بے شمار مواقع موجود ہیں ، انہوں نے ان خیالات کا اظہارسوموار کے روز ایک اعلیٰ سطحی تجارتی وفد کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران کے ساتھ  ملاقات کے دوران کیا ۔ وفد میں خوردنی تیل، فوڈ پروسیسنگ، تجارت، تعمیراتی مواد، سیاحت ، مینوفیکچرنگ، طبی سامان و آلات، فنٹیک، فارماسیوٹیکل اور انفراسٹرکچر سروسز سمیت دیگر شعبوں کے نمائندگان شامل تھے۔انہوں نے  کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی حکومتی تعلقات کی طرز پر مضبوط تجارتی تعلقات قائم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے آپس میں مضبوط روابط قائم کر کےکاروباری مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔ پاک سعودی بزنس کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ سعودی عرب میں 20 فیصد افرادی قوت پاکستان سے ہے اور ان کا ملک پاکستان سے مزید تربیت یافتہ ورکرز درآمد کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی معیشت کے کئی شعبوں بشمول کیمیکل انڈسٹری، رئیل اسٹیٹ اور سیاحت میں پاکستانی سرمایہ کاروں کیلئے بھی پرکشش مواقع موجود ہیں جن سے وہ فائدہ اٹھانے کی کوشش  کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کاروبار کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ ہے اور وہ دونوں ممالک کے سفارتخانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک میں پائے جانے والے کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سعودی مصنوعات اور سعودی عرب میں پاکستانی مصنوعات کی نمائشیں منعقد کی جائیں گی تاکہ دونوں ممالک کی مصنوعات کو ایک دوسرے کی مارکیٹ میں متعارف کرایا جا سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب کے تجارتی وفد کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی۔وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ کان کنی و معدنیات، تیل و گیس، ہاؤسنگ و تعمیرات، انفراسٹرکچر کی ترقی، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فوڈ پروسیسنگ، خوردنی تیل، لاجسٹکس، کھیل، رینیوایبل انرجی، سیاحت سمیت پاکستان کی معیشت کے متعدد شعبوں میں سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع موجودہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا وفد پاکستان میں ٹیکسٹائل، زراعت، تعمیراتی سامان، طبی آلات، فارماسوٹیکلز، پھل و سبزیاں، خشک میوہ جات، اشیائے صرف، زرعی پروسیسنگ ٹیکنالوجی، مشینری اور آلات سمیت دیگر شعبوں کی بھی کاروبار کے مواقع تلاش کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کے لیے یہی مناسب وقت ہے کہ وہ پاکستان میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری پر توجہ دے کر منافع بخش نتائج حاصل کریں۔فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین خالد اقبال ملک نے سعودی وفد کو سی پیک میں پائے جانے والے سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ کاروبارکی ترقی کے لیے ان سے استفادہ حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے گوادر میں اربوں ڈالر کی لاگت سے ریفائنری کمپلیکس کے قیام پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا لہذا اس کو عملی شکل دینے کی کوشش کی جائے۔آئی سی سی آئی کے نائب صدر محمد فہیم خان نے سعودی تجارتی وفد کے دورہ پاکستان پر اظہار تشکر کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔