پیغام پاکستان عدم برداشت کے رویوں کو ختم کر کے مثبت رویوں کو جنم دینا ہے،مقررین

14

گلگت ، 25 جولائی (اے پی پی): پیغام پاکستان عدم برداشت کے رویوں کو ختم کر کے مثبت رویوں کو جنم دینا ہےپاکستان میں نوجوان نسل کی صلاحیتوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے آج کے نوجوانوں نے مستقبل میں ملک کی بھاگ ڈود کو سنھبالنا ہےقران اورسنت کے  بتائے ہوئے اصولوں کو آئین پاکستان میں بنیادی اہمیت حاصل ہےہمیں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا لازمی ہے تاکہ معاشرے میں توازن قائم ہو۔

یہ بات قراقرم بین الاقوامی یونیورسٹی میں مقررین نے ایک روزہ پیغام پاکستان یوتھ کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔کانفرنس قراقرم بین الاقوامی یونیورسٹی،گلگت بلتستان حکومت اور پیغام پاکستان یوتھ کے اشتراک سےمنعقد ہوئی۔

 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اخلاقیات مذہب اور قانون کا ایک دوسرے سے متصادم نہیں ہونا چاہئے پاکستان  کے استحکام سلامتی اور خودمختاری کے لئے سب نے دیانتداری سے ملکر کام کرنا ہے رواں صدی کے اوئل میں دہشتگردی فرقہ پرستی اور تکفیریت نے ملک عزیز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جس کے خاتمے کے لئے پاکستان کے علماء اور سیاسی قیادت نے مشترکہ قومی بیانیہ تشکیل دیکر اس ناسور سے نجات دلانے میں کامیابی حاصل کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل احمد نے کہا کہ پاکستان کوبڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے آج ہم نے اپنی نوجوان نسل میں تحریک پاکستان والے جذبے کو بیدار کرنا ہے تاکہ ہمارا ملک ترقی کی راہ پرگامزن ہو۔حکومت تعلیمی اداروں میں نوجوانوں پربھاری وسائل خرچ کرتی ہے۔نوجوان ملک کی خدمت میں بھر پور کردار ادا کریں۔

 بعد ازیں ڈگری کالج براۓ طالبات گلگت میں دختران پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ مقررین نے کہا کہ ملک کی ترقی اور استحکام میں خواتین کے کردار سے انکار ممکن نہیں۔ پاکستان کو قدرت نے ہر طرح کے وسائل دئیے ہیں ہم نے ان وسائل کو ملک کی ترقی کے لئے بروئےکار لانا ہے اوراس مقصد کے لئے دختران پاکستان کی سوچ کو اپناتے ہوئے ملک کی فلاح کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے۔