پیغام پاکستان کے منتظمین نے کم وقت میں بہت کچھ حاصل کیا ،عوام کو صحیح معنوں میں نظریہ پاکستان سمجھا دیا ؛ فیض اللہ الفراق

5

گلگت،26 جولائی  (اے پی پی): گلگت بلتستان حکومت کے سابق ترجمان فیض اللہ الفراق نے کہا ہے کہ پیغام پاکستان کے منتظمین نے کم وقت میں بہت کچھ حاصل کیا ،عوام کو صحیح معنوں میں نظریہ پاکستان سمجھا دیا ہے ۔

 آغا خان یونیورسٹی گلگت میں اساتذہ کرام،صحافیوں اور تھینک ٹینک کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس کے دوران  فیض اللہ الفراق نے کہا کہ گلگت بلتستان دنیا کا ایک حسین خطہ ہے،یہاں کے ثقافتی تنوع کو مواقعوں میں بدلنے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار مل سکے اور  وہ  بڑھ چڑھ کر ملکی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

اس موقع پر اسلامی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر  محمد ضیاء الحق نے کہا ہے پاکستان کے ممتاز علماء کرام نے متفقہ طور پر فرقہ واریت ،دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف فتویٰ جاری کر کے اپنی مذہبی اور قومی زمہ داری کو بھرپور انداز میں پورا کیا اور دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ علماء ہر قسم کی دہشت گردی اور خونریزی کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا اپنا الگ رنگ ہے،اسی طرح ملک کے مختلف حصوں کا الگ رنگ ہے مگر جب یہ سب جمعہ ہوجاتے ہیں تو ایک خوبصورت گلدستہ بن جاتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر  محمد ضیاء الحق  نے کہا کہ پیغام پاکستان کا بیانیہ یہ ہے کہ وطن عزیز پاکستان کو عظیم تر بنایا جائے ،جید علماء کرام کا دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف فتویٰ اس ملک کی تاریخ میں ایک بڑی کامیابی ہے جس کے مقابلے میں شدت پسندوں اور دہشت گردوں کا بیانیہ ناکام ہوگیا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ پیغام پاکستان یہ ہے کہ معاشرے کے تمام افراد کو ملکی سلامتی ،ترقی اور خوشحالی لے لئے یک جا کرنا۔

انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں پاکستان کا شمار ایشیا کے خوشحال ترین ممالک میں ہوتا تھا مگر اس وقت جو حال ہے اس کی کیا وجہ ہے؟ ہمارے معاشرے میں جن خرابیوں نے جنم  لیا ہے اس کے ہم خود ذمہ دار ہیں۔جب وطن عزیز معرض وجود میں آیا تو سب نے قسم کھائی تھی کہ اسے خوشحال بنانے کے لیے دن رات کوشاں رہیں گے مگر آج ہم سب اپنے وعدوں اور ارادوں کو بھول گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکسان کی کامیابی اسلام کی کامیابی ہے اور بنیادی ٹول پیغام پاکستان ہے جس پر سب نے ملکر عمل پیرا ہونا ہے۔

 اس موقع پر دیوان آف جونا گڑھ نواب سلطان احمد نے کہا کہ  ملٹی کلچرل ریسپیکٹ سے وطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی ممکن ہے۔ہمیں معاشرے کو سدھارنے کے لیے دوسروں کے خلاف ہتک آمیز رویے ترک کرنے ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارا یہ المیہ ہے کہ ہم اخلاق سے عاری ہیں،ہمیں احساس کمتری کا شکار ہونے کی بجائے اپنی تاریخ کو دیکھنا ہوگا،قائد اعظم محمد علی جناح ایک دن بھی جیل میں نہیں رہے اور پاکستان کے حصول کے لیے قانونی اور راستہ اختیار کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نعمت ہے ، اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک تحفہ ہے،جو آزادی یہاں پر ہمیں حاصل ہے اسکی ناشکری نہیں کرنی چاہیے ۔