ماہی گیری کے جہازوں کے لئے ویسل مانیٹرنگ سسٹم (وی ایم ایس) کی تنصیب سے متعلق اجلاس

8

اسلام آباد۔28جولائی  (اے پی پی):ماہی گیری کے جہازوں کے لئے ویسل مانیٹرنگ سسٹم (وی ایم ایس) کی تنصیب سے متعلق اجلاس جمعرات  کو وزارت بحری امور اسلام آباد میں وفاقی سیکرٹری برائے بحری امور اور وفاقی سیکرٹری برائے دفاع کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری بحری امور نے  کہا کہ ماہی گیری کے جہازوں کے لئے وی ایم ایس کی تنصیب کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہے جسے جلد از جلد عملی شکل دینے کی ضرورت ہے۔ اس وقت پاکستان میں علاقائی پانیوں اور گہرے سمندر دونوں میں ماہی گیری کے جہازوں کی سرگرمی کی نگرانی کے لئے کوئی ٹریکنگ نظام موجود نہیں ہے۔سیکرٹری بحری امور نے مزید کہا کہ وی ایم ایس کے انفارمیشن سسٹم سے سمندر میں جانے والے جہازوں کا سراغ لگانے اور سمندر میں ماہی گیری کے انتظام کی نگرانی ہوگی  اور اس طرح ماہی گیری سے متعلق متعدد مسائل حل  کے حل میں مدد ملے گی ،سیکرٹری دفاع نے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر بھی زور دیا اور  کہا کہ منصوبے سے پاکستان کے ماہی گیری کے شعبے کے لئے ترقی کی مزید راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے منصوبہ  کے فوائد  پر  روشنی ڈالی جن میں ماہی گیری کے مناسب طریقوں کو یقینی بنانا، غیر قانونی ماہی گیری کی روک تھام  اور ماہی گیری کی مصنوعات کی برآمدات میں ساکھ لاناشامل ہے۔اجلاس کے دوران مذکورہ منصو بہ   پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کی مشترکہ صدارت وزارت بحری امور کے وفاقی سیکرٹری مطہر نیاز رانا اور وزارت دفاع کے وفاقی سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) میاں محمد ہلال حسین نے کی۔ اجلاس میں وزارت بحری امور کے ایڈیشنل سیکرٹری اسد رفیع چندنا،محمد فرحان خان ،وزارت دفاع کے ایڈیشنل سیکرٹری فیصل امین، پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کے نمائندے کیپٹن عمر اور کیپٹن ہارون بھی شریک تھے۔اجلاس میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اسٹیئرنگ کمیٹی میں شامل کرنے اور آئندہ ہفتے میں فالو اپ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔