پی ٹی آئی کو غیر قانونی رقم اور کالا دھن فنڈنگ کے نام پر فراہم کیا گیا؛وزیر مملکت ڈاکٹر مصدق ملک کی پریس کانفرنس

5

اسلام آباد،29جولائی(اے پی پی):وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو غیر قانونی رقم اور کالا دھن فنڈنگ کے نام پر فراہم کیا گیا ہے، کالا دھن فراہم کرنے والے ابراج کمپنی کے عارف نقوی کے پاکستان میں مفادات تھے، کرکٹ کلب بنا کر پی ٹی آئی کو فنڈنگ کی گئی۔

جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں، وہ ہمارے بچوں کو بموں سے اڑانے والوں سے بھی بات چیت کیلئے تیار ہیں اس کے علاوہ بھارت کے وزیراعظم نریندرا مودی اور امریکہ کے صدر کی ٹیلیفون کالز کے بھی انتظار میں رہے ہیں لیکن لیکن سیاسی مخالفین سے با ت کرنے کیلئے تیار نہیں  ہیں کیونکہ انہیں صرف سیاستدانوں سے بات کرنے میں مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی باتیں کافی عرصہ سے ہم سن رہے تھے اور منی لانڈرنگ غیر قانونی پیسہ ہوتا ہے، برطانوی جریدے نے عمران خان کیلئے منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا ہے، کالا دھن پی ٹی آئی کو فنڈنگ کیلئے فراہم کیا گیا ہے، آئین کے تحت ملک میں سیاست کرنی ہے تو پھر کسی غیر ملکی کمپنی سے آپ فنڈز نہیں لے سکتے، اگر فنڈز لئے جائیں گے تو وہ کالا دھن اور غیر قانونی رقم ہو گی، کسی غیر ملکی ریاست یا کسی دوسرے ملک کی کابینہ کے رکن سے بھی پیسے نہیں لئے جا سکتے کیونکہ ایسا ثابت ہونے پر پارٹی پر پابندی لگ سکتی ہے۔

 وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ برطانوی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ کالا دھن پی ٹی آئی کو فنڈنگ کے نام پر فراہم کیا گیا، عارف نقوی ابراج کیپٹل کے چیف ایگزیکٹو ہیں اور ان کی کمپنی میں پاکستانیوں کا پیسہ نہیں ہے بلکہ اس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پیسہ ہے، عارف نقوی غیر ملکی سرمایہ کاروں اور عمران خان کے فنڈ منیجر ہیں، وہ کالے دھن کی سکیموں اور جعلسازی کی سرگرمیوں میں برطانیہ میں پکڑے گئے ہیں  اور اسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں کی وجہ سے امریکہ کو بھی مطلوب ہے،پچھلے 10 سالوں کے دوران دنیا میں جعلسازی کی جو بڑی سرگرمیاں ہوئی ہیں ان کی فہرست میں عارف نقوی کا نام سب سے اوپر ہے،  عارف نقوی کے پاکستان میں کچھ مفادات تھے اس لئے پی ٹی آئی کو فنڈز دینا چاہتا تھا اور اسی مقصد کیلئے آکسفورڈ شائر میں کئی ایکڑ پر ایک گرائونڈ اور ووٹن کرکٹ کلب بنایا گیا اور ٹی ٹونٹی کرایا گیا، کرکٹ میچ میں عمران خان کو مہمان خصوصی کے طور پر بلایا گیا تھا، جریدے میں اس کی پوری داستان شائع ہوئی ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی کو غیر ملکی کمپنی ابراج انویسٹمنٹ سے 12 لاکھ ڈالر کی پہلی ادائیگی ہوئی ، اس کے علاوہ ایک دوسرے ملک کی کابینہ کے رکن سے بھی پی ٹی آئی نے 2 ملین پائونڈ وصول کئے ، عمران خان صادق اور امین کیسے ہو سکتے ہیں جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو اپنے بیٹے کی کمپنی کا اقامہ رکھنے اور بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار دے دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ کالا دھن سفید کرنے کی پہلی سکیم 1990ء میں آئی تھی اور اس سے مستفید ہونے والے کے بارے میں سبھی جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس پچھلے 8 سالوں سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہےاس کا بلاتاخیر فیصلہ آنا چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ  عمران خان اور چوہدری شجاعت حسین کے خطوط پر الگ الگ فیصلے اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالہ سے مختلف فیصلوں کی صورت میں اس کی مثالیں موجود ہیں، کسی خط پر ووٹ شمار ہو جاتے ہیں اور کسی پر نہیں ہوتے، چوہدری شجاعت حسین، عمران خان اور نواز شریف کے کیسز میں فیصلے مختلف کیوں ہیں۔