موجودہ معاشی صورتحال میں بہتری کے لئے تمام سیاسی جماعتیں چارٹر آف اکانومی پر اتفاق رائے سے عمل کریں؛ خواجہ محمد یوسف

5

ملتان، 04 اگست (اے پی پی ): ایوان تجارت و صنعت ملتان میں جنوبی پنجاب کے منظور شدہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ایسوسی ایشنز کی نمائندہ تنظیم آرکا(ARCA)کے کنوینر خواجہ محمد یوسف  نے کہا ملک کی موجودہ معاشی صورتحال میں بہتری کے لئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں چارٹر آف اکانومی پر اتفاق رائے سے عمل کریں تاکہ ملکی معیشت کے بحران پر قابو پایا جا سکے اس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک آف پاکستان تمام بینکوں کی فارن ایکسچینج آپریشنز کی نگرانی کو مزید موثر بنائے۔

ان خیالات  کا اظہار انہوں نے   ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایوان تجارت و صنعت ملتان کے صدر خواجہ محمد حسین ،سینئر نائب صدر سہیل طفیل،نائب صدر نوید اقبال چغتائی ،میاں تنویر اے شیخ،فرید مغیث شیخ،اسرار احمد ملک،خواجہ صلاح الدین ،سہیل محمود ہرل،ڈاکٹر محمد شفیق پتافی،یونس غازی،شیخ فیصل سعید،عاصم سعید ۔خواجہ محمد قاسم،میاں راشد اقبال،سید افتخار علی شاہ  موجود تھے۔

خواجہ محمد یوسف نے کہا ہماری تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ ملک کی ترقی کا سوچیں اور ملکر معاشی صورتحال کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کریں ،حکومت تاجر اور کاروباری تنظیموں کی مشاورت سے ایک “چارٹر آف اکانومی” ترتیب دیا جائے جس میں ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا جائے جو کہ ٹیکنوکریٹس اور کاروباری افراد پر مشتمل ہو اور اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہ ہو۔اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ یہ ٹاسک فورس پارلیمنٹ سے منظور شدہ ہو جس میں لانگ ٹرم پالیسیوں کا تسلسل بھی برقرار رہے تاکہ اس کے مثبت اثرات ملک کی معیشت پر بھی مرتب ہوں۔

ایوان تجارت و صنعت ملتان کے صدر اور معروف صنعتکار خواجہ محمد حسین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام اور ملک کو کاروباری طور پر مضبوط بنانے کے لئے نہ صرف لانگ ٹرم معاشی پالیسیاں ترتیب دی جائیں بلکہ انڈسٹری کے لیے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا بھی اعلان کیا جائے تاکہ ملکی صنعتی پہیہ رواں رہے۔

ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں تنویر اے شیخ ،فرید مغیث شیخ  نے کہا  ملکی اثاثہ جات کی فروختگی کے حوالے سے باتیں منظر عام پر آ رہی ہیں موجودہ صورتحال میں مارکیٹ شدید پریشر میں ہے اور اثاثہ جات کی فروختگی کا یہ مناسب وقت نہیں لہذا ان کی قیمت کا مناسب تعین نہیں کیا جا سکتا ۔اگر اثاثہ جات کی فروخت ناگزیر ہے تو اس حوالے سے پہلے سے وضع کردہ قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ شفاف فروخت کا عمل ممکن بنایا جا سکے۔ ڈالر کی قدر بڑھنے سے انڈسٹری کو نقصان پہنچا  ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈالر کی قدر میں استحکام کے لئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور ڈالر کی اونچی اڑان کو روکا جائے۔اسٹیٹ بینک ایس ایم ایز کی ترقی کے لئے اپنی پالیسیاں جاری رکھے اس کے ساتھ ساتھ ادویات  کے خام مال کی دستیابی کے لئے موثر کاروائی کی جائے۔شعبہ زراعت پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ آئندہ ان دونوں شعبوں میں بحران کا شدید خطرہ ہے۔