معاشی و تجارتی سرگرمیوں کے فروغ سے ہی غربت کا خاتمہ ہو سکتا ہے؛ قائمقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی

7

کوئٹہ، 13 اگست(اے پی پی ):قائمقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے کہا ہے کہ معاشی و تجارتی سرگرمیوں کے فروغ سے ہی غربت کا خاتمہ ہو سکتا ہے،موجودہ حکومت معاشی ترقی کیلئے کی گئی ہر اُس کاوش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے جو صوبے کی پائیدار ترقی و خوشحالی کا مقصد حاصل کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

 ان خیالات کا اظہار قائمقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈز 42 چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے 27 ملین روپے کی میچنگ گرانٹس تقسیم کرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے قائمقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے تمام متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ معاشی اور تجارتی سرگرمیوں میں عام آدمی کی شرکت اور شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے مالی تعاون سے گراسپ منصوبہ پر عمل درآمد انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر، پی پی اے ایف اور فوڈ اینڈ ایگریکلچرل کے اشتراک سے کر رہا ہے جس کے مختلف اضلاع میں دورس نتائج برآمد ہوں گے، اس ضمن میں صوبائی حکومت بھی عوام کے معیار زندگی بلند کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

 قائمقام گورنر بلوچستان نے کہا کہ گراسپ کے تحت پانچ سے پچیس لاکھ روپے پاکستان کی پچھترویں سالگرہ کے موقع پر فراہم کرنا خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ گراسپ منصوبہ سے صوبے میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، چھوٹے درجے کے کاروباری حضرات کی شرکت زراعت کے فروغ اور معاشی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔ اس حوالے سے متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائقِ تحسین ہیں۔

قائمقام گورنر بلوچستان نے لگائے گئے اسٹالز کا معائنہ کیا اور مختلف اضلاع کے کاروباری حضرات میں میچنگ گرانٹس تقسیم کیے گئے۔

واضح رہے کہ گراسپ پروجیکٹ سے متعلق منعقدہ تقریب میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے 27 ملین روپے کی میچنگ گرانٹس کوئٹہ، پشین، نوشکی، خاران، خضدار، لسبیلہ، پنجگور، کیچ، ژوب اور موسیٰ خیل سے تعلق رکھنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری مالکان میں گرانٹس برائے پائیدار دیہی ترقی کے پروگرام گراسپ کے تحت جاری کی گئیں۔

اس موقع پر سابق سینیٹر روشن خورشید بروچہ، صوبائی سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ عبداللہ خان، پی پی اے ایف کے سربراہ نادرگل بڑیچ، اور جہانزیب سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔