اسلامی ریاست کی تشکیل کے لیے، داتا گنج بخش علی ہجویری کے افکار کو اپنانا ہوگا؛ معاون خصوصی سید رفاقت علی گیلانی

19

لاہور، 09ستمبر( اے پی پی): وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی سید رفاقت علی گیلانی نے داتا دربار میں منعقدہ سہ روزہ عالمی کانفرنس”عصر حاضر میں تصوف اسلامی کے احیاء کی ضرورت و اہمیت” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ریاست کی تشکیل کے لیے، سیّد ہجویر کے افکار کو اپنانا ہوگا، برصغیر میں حضرت داتا گنج بخشؒ کی شخصیت ان برگزیدہ ہستیوں میں سرفہرست ہے جنہوں نے اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں تاریخ ساز کردار ادا کیا،آپ کا آستانِ فیض نہ صرف برصغیر بلکہ پوری اسلامی دنیا میں قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ آج بین المسالک ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمہ کے فروغ اور انتہاپسندی اور دہشت گردی جیسے عوامل کی بیخ کنی کے لیے ضروری ہے کہ ہم حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ اور اس خطے کے دیگر صوفیاء کی تعلیمات سے اکتسابِ فیض کریں، یہ صوفیاء امن کے علمبردار اور انسان دوستی کے امین تھے۔

سید رفاقت علی گیلانی نے   کہا کہ  ان بزرگ ہستیوں کی خانقاہیں بلاامتیاز مسلک ومذہب ہر ایک کے لیے فیضِ عام کا ذریعہ تھیں، ان کے مزارات امن کے مرکز اور محبتوں والفتوں کے امین تھے، ان کی درگاہیں علم کے سب سے بڑے مراکز اور تزکیہ وطہارت کے عظیم ترین مسکن تھے۔انہوں نے کہا کہ  آج دنیامیں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ اور روادارانہ فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ  اور ان جیسے دیگر صوفیاء کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔

پہلے روز کی عالمی کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی شرکاء کرام نے  کہا کہ  بلاشبہ حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ اُس عظیم قافلہئ علم وحکمت اور شریعت وطریقت کے سرخیل تھے، جن کے دم قدم سے یہ برصغیر اسلام کے نور سے منوّر ہوا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کی   تصنیف “کشف المحجوب”، جس کا شمار تصوّف کی اُمہات کتب میں ہوتا ہے، جس سے انسانیت گذشتہ ایک ہزار سال سے اکتسابِ فیض کر رہی ہے۔اس موقع پر سیکرٹری اوقاف میاں ابرار احمد اور ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری کے علاوہ دیگر علمائے کرام دانشور نے شرکت کی۔