اسلام آباد، 09 ستمبر (اے پی پی ):وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ پاکستان کے آسٹریلیا کے ساتھ قریبی، دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک نے مختلف کثیرالجہتی فورمز پر مل کر کام کیا ہے اور مختلف مسائل پر ایک دوسرے کے اصولی موقف کا احترام کیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آسٹریلوی سفیر برائے انسانی اسمگلنگ مس لوسین مینٹن سے گفتگو میں کیا، جنہوں نے جمعہ کو یہاں وفاقی وزیر سے ملاقات کی ۔ملاقات میں وفاقی وزیر نے آسٹریلیا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی خواہش اور عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا کورونا نے دنیا بھر میں پاکستانی کمیونٹی کے لیے سنگین مسائل پیدا کیے ہیں اور ہم ان تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو آسٹریلوی حکومت کی دیکھ بھال، تعاون اور بہتر سہولت کی ضرورت ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ انکا بھرپو خیال رکھا جائیگا اور انکی مسائل حل ہونگے۔
انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی تارکین سے متعلق امور پر بات کرتے ہوئے، وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ انسانی اسمگلنگ اور غیرقانونی طور پر بیرون ممالک جانے کی حوصلہ شکنی ہے اور اور اسکی روک تھام کے لئے تمام ممالک نے باہم تعاون سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مزدور اور پروفشنلز کی قانونی نقل مکانی کی وکالت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ترقی یافتہ ممالک پاکستانی مزدور، ورکرز اور پروفشنلز کے لئے مواقع فراہم کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انکی خواہش ہے کہ آسٹریلیا پاکستان سے افرادی قوت کے برآمد کا باقاعدہ معاہدہ کریں تاکہ قانونی ایمگریشن کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔
وفاقی وزیر نے سیلاب زدگان کے لیے مدد پر آسٹریلوی حکومت اور اس کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔آسٹریلوی سفیر نے سیلاب زدگان کے لیے آسٹریلوی حکومت اور اس کے عوام کیطرف سے مکمل تعاون اور مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی۔