اسٹر یٹ چلڈرن کا مسئلہ ہما رے معا شر ے کا نا سور بنتا جا رہا ہے، بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے کو شش کر نا ہم سب کا فر ض ہے،وفاقی محتسب اعجازاحمدقریشی

33

اسلام آباد۔21ستمبر  (اے پی پی):اسلا م آ باد کے اسٹر یٹ چلڈ رن کے لئے قا ئم کر دہ چلڈ رن ٹا سک فو رس نے اپنی تفصیلی رپورٹ وفاقی محتسب اعجا زاحمد قر یشی کو پیش کردی ہے۔ وفاقی محتسب نے کہا ہے کہ رپورٹ میں کی گئی تمام سفا رشات پر عملد رآمد کو یقینی بنا نے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کو آن بورڈ لیں گے اور وہ خود اس عمل کی نگرا نی کر یں گے۔ اعجا زاحمد قر یشی نے ان خیا لات کا اظہار وفاقی محتسب سیکر ٹر یٹ میں ایک پر یس کا نفر نس کے دوران کیا۔چلڈ رن ٹا سک فو رس کی سربراہ سید ہ وقا ر النسا ء ہا شمی نے وفاقی محتسب کو اسٹر یٹ چلڈ رن کے با رے میں رپورٹ پیش کی اور اس کے اہم نکات کے با رے میں شر کا ء کو بر یفنگ بھی دی۔وفا قی محتسب نے کہا کہ بچے ہما را مستقبل ہیں۔ کل کو انہوں نے ہی ملک کی با گ ڈور سنبھا لنی ہے۔ اسٹر یٹ چلڈرن کا مسئلہ ہما رے معا شر ے کا نا سور بنتا جا رہا ہے، ان کے بہتر مستقبل کے لئے کو شش کر نا ہم سب کا فر ض ہے۔ رپورٹ میں پولیس اور چلڈ رن پرو ٹیکشن انسٹی ٹیوٹ (سی پی آ ئی) کے اہلکا روں کے لئے تربیت کی سفارش کر تے ہو ئے کہا گیا ہے کہ اسلا م آ باد میں کو ئی چلڈ رن کو رٹ نہیں جب کہ ایک ما ڈل پو لیس اسٹیشن میں بچوں کے لئے صرف ایک ڈیسک ہے۔ رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ پولیس جن اسٹر یٹ چلڈ رن کو اٹھا تی ہے، انہیں اید ھی سنٹر اور سی پی آ ئی میں چھوڑ دیا جاتا ہے جب کہ وہاں بچوں کی رہا ئش کی سہولیات نہ ہو نے کے با عث ان بچوں کو شام کو دوبارہ رہا کر دیا جا تا ہے اور وہ پھر اسٹر یٹ چلڈرن کی صف میں شا مل ہو جا تے ہیں۔ رپورٹ میں سفا رش کی گئی ہے کہ جب تک اسٹر یٹ چلڈ رن کی رجسٹر یشن، منا سب رہا ئش، تعلیم اور صحت کی سہولیات کا منا سب انتظا م نہیں کیا جاتا، اس مسئلے کا حل ہو نا ممکن نہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی محتسب نے اسلا م آ باد میں اسٹر یٹ چلڈ رن کی حا لت زار اور ان کے مسا ئل کے حل کے لئے کچھ عر صہ قبل ایک ٹاسک فو رس تشکیل دی تھی جس کی یہ ذمہ داری لگا ئی تھی کہ وہ اسٹریٹ چلڈ رن کے مسائل کی نشا ند ہی کر کے ان کے حل کے لئے اپنی سفا رشات پر مشتمل ایک تفصیلی رپورٹ پیش کر ے۔ اسٹر یٹ چلڈ رن کے با رے میں یہ اپنی نو عیت کی پہلی رپورٹ ہے۔ وفاقی محتسب کی قا ئم کر دہ چلڈ رن ٹا سک فو رس نے 443 اسٹر یٹ چلڈ رن، بچوں کے والد ین سمیت 44کمیو نٹی ممبروں اور قانون نا فذ کر نے والے و متعلقہ اداروں کے19 ملازمین سمیت 506افراد کے تفصیلی انٹر ویو کر نے کے بعد ایک جا مع رپورٹ وفاقی محتسب کو پیش کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ اسٹر یٹ چلڈ رن کی حا لت زار کا بڑا سبب غر بت، رہا ئش کے فقدان کے باعث بچوں سے دستبرداری اور بعض پیشہ ور خاندانوں اور گروہوں کے لئے ایک منا فع بخش کا روبار ہے۔ رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ 83 فیصد بچے کم آ مد نی کی وجہ سے، 9فیصد والد ین کی بیماری یامعذوری کے سبب جب کہ ایک فیصد والد ین یا سر پر ست کے منشیا ت کے عا دی ہو نے کے با عث بھیک مانگ رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق38 فیصد بچے دن میں تین وقت، 36 فیصد دو بار اور 09 فیصد دن میں صرف ایک بار کھا نا کھا تے ہیں جب کہ ستر ہ فیصد کو حا لا ت کے مطا بق کھا نا میسر آتا ہے۔ 76 فیصد بچوں کو پینے کا پا نی دستیاب ہے جب کہ سا ٹھ فیصد کو میڈ یکل کی سہو لیا ت میسر نہیں۔رپورٹ کے مطابق 52 فیصد بچوں کو زبا نی، 38 فیصد کو جسما نی اور چا ر فیصد بچوں کو جنسی تشدد کا نشا نہ بنا یا گیا، یہ تشدد 65 فیصد عام لوگوں کی طر ف سے، چودہ فیصد مالکان کی طر ف سے اور آ ٹھ فیصد سر پر ستوں یا والد ین کی جا نب سے تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹر یٹ چلڈرن کے ریسکیو یا پنا ہ کے لئے کو ئی مناسب ادا رہ نہیں، صر ف شہر سے دور ہمک میں ایک چا ئلڈ پرو ٹیکشن انسٹی ٹیوٹ ہے اور وہاں بھی بچیوں کے لئے رہا ئش کی سہو لت نہیں۔ رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ ان بچوں کو لا زمی تعلیم کی سہو لت بھی میسر نہیں۔ والدین خود انہیں تعلیم دلا نے سے گر یز کر تے ہیں اور انہیں بھیک ما نگنے یا مز دو ری پر مجبو ر کر تے ہیں۔رپورٹ میں بچوں کے مسا ئل کے حل، ان کی تعلیم، صحت اور انہیں ہر قسم کے تشدد سے محفو ظ رکھنے کے لئے متعدد سفا رشات بھی کی گئی ہیں۔