نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓنے اپنی زندگیوں کو اسلامی اقدار کی مثال بنا کر پیش کیا؛ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

57

اسلام آباد،9اکتوبر  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓنے اپنی زندگیوں کو اسلامی اقدار کی مثال بنا کر پیش کیا، معاشرے کی ترقی کے لیے قانون سازی کے ساتھ قوانین کی پاسداری کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔

ان خیالات  کا اظہار انہوں  نے اتوار کو یہاں دو روزہ بین الاقوامی سیرت النبی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ  اسلام خدا کی واحدنیت اور مساوات کا درست دیتا ہے، ہمیں نبی کریمۖ ﷺکی سیرت کی پیروی کرنی چاہئے جس سے معاشرے کی ترقی میں نمایاں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی تربیت میں عورت کا بہت زیادہ حصہ ہے اور معاشرے کی ترقی اور تبدیلی میں عورت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخلاقی اقدار پر عملدرآمد بھی معاشرتی طور پر بہت اہم ہے کیونکہ شفقت اور پیار سے کی جانے والی بات پراثر ہوتی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ نبی کریمۖﷺللہ کے پیارے نبی اور محبت ترین شخصیت تھے لیکن ان کی انکساری بھی بے مثال تھی۔ انہوں نے کبھی بھی کسی کام کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی بلکہ ہر کام میں حصہ لیا اور خلفائے راشدین کی تربیت بھی اسی طرح کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اخلاق کو اپنی زندگیوں کا حصہ بناتے ہوئے حضورﷺ ۖ کی سیرت سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ کی بہتری اور ترقی میں سچائی اور امانتداری بھی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ حضورﷺۖ کا پہلا پیغام بھی صداقت کا پیغام ہے، آپﷺۖ کی صداقت اور امانت کا اعتراف مشرکین اور کفار بھی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشرے کے قیام میں صداقت اورامانت بنیاد کا درجہ رکھتی ہے۔

 صدر مملکت نے کہا کہ حضور ۖﷺ نے صحابہ   کرام ؓ  کی ایسی ٹیم بنائی جنہوں نے اپنی زندگیوں سے ہمیں اقدار کا درس دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے  حضرت عمر ؓ   کے لباس کے حوالے سے واقعے کو بھی دوہرایا۔ جرائم اور بدعنوانی اور موجودہ قوانین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جرائم بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مختلف قوانین بنائے گئے ہیں لیکن ان پر مکمل عملدرآمد سے ہی جرائم اور بدعنوانی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہر شخص کرپشن کی بات تو کرتا ہے لیکن اس کو روکنے کیلئے کوئی بھی تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قانون پر عملدرآمد میں سب سے بڑا معاون تقویٰ ہے، صرف نوٹوں پر رشوت لینے اور دینے کو حرام لکھنے کے پیغام سے بدعنوانی کا خاتمہ ممکن نہیں اس کیلئے اخلاق میں بہتری کی ضرورت ہے۔

 صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی قوانین  اللہ تعالیٰ اور رسولﷺ ۖ کے احکامات پر مبنی ہیں جبکہ دنیاوی قوانین ہماری مقننہ بناتی ہیں ، اگر قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنا کر جزا اور سزا پر عمل کر لیا جائے تو معاشرہ ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی پاسداری کرنے والا معاشرہ ہی ترقی کرتا ہے، قانون کی پاسداری بہت ضروری ہے جس کا اسوہ حسنہ سے بھی سبق ملتا ہے۔