وفاقی حکومت کا توانائی بچت قومی پروگرام کا اعلان ، ، مارکیٹیں اور ریسٹورینٹ رات 8 بجے  اور شادی ہالز رات 10 بجے بند     کئے جائیں گے،    وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف،مریم اورنگزیب اور وزیراعظم  کے مشیر  قمر زمان کائرہ  کی پریس کانفرنس

14

اسلام آباد۔20دسمبر  (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نےتوانائی کی بچت اور کفایت شعاری کے لئے توانائی بچت قومی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی بچت کے لئے شادی ہالز رات 10 بجے، مارکیٹیں اور ریسٹورینٹ رات 8 بجے بند کئے جائیں گے،سنگین معاشی صورتحال کے تناظر میں ہمیں اپنی عادتوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔ وہ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور وزیراعظم  کے مشیر برائے امور کشمیر ،گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔  خواجہ محمد آصف نے بتایا کہ کفایت شعاری کی پالیسی دی جارہی ہے، کفایت شعاری کے حوالے سے کمیٹی میں سیکرٹری پاور، وزیردفاع سمیت دیگر وزراء شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مارکیٹیں اور ریسٹورنٹ رات 8 بجے بند کئے جائیں گے، دنیا بھر میں مارکیٹیں شام 6 بجے تک بند ہوتی ہیں لیکن ہمارے ہاں رات 2 بجے تک کھلی ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 20 فیصد سرکاری ملازمین گھر سے کام کریں گے، مختلف ذرائع سے توانائی کی بچت کرکے معیشت کو اربوں کا فائدہ ہوگا، اس فیصلے سے 8  سے 9 ہزار  میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی اور  62 ارب روپے بچائے جاسکیں گے۔وزیر دفاع نے کہا کہ آئندہ دو روز میں توانائی بچت کے حوالے سے صوبوں سے تجاویز مانگی جائیں گی، توانائی بچت کا یہ قومی پروگرام ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ای بائیکس متعارف کرانے جارہے ہیں جس کے لئے الیکٹرک بائیکس کی درآمد شروع ہوچکی ہے، اس کے علاوہ پرانے پنکھے 120 سے 130 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں،  نئے پنکھے تقریباً 40 سے 60 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، ان پنکھوں کے استعمال سے 15 ارب روپے کی بچت ہوگی، ایل ای ڈی بلبوں کے استعمال سے 23 ارب روپے کی بچت ہوگی،  گھروں میں پنکھے اور ایئرکنڈیشنڈ کے استعمال میں بچت سے 8 سے 9 ہزارمیگاواٹ بجلی بچائی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کپیسٹی پے منٹس کی مد میں 28 ارب ماہانہ بچت ہوگی، گیس فراہم کرنے والی کمپنیاں گیزر کیلئے بچت کے آلات فراہم کریں گی، اس سے 92 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی، متبادل سٹریٹ لائٹس جلانے سے چار ارب روپے کی بچت ہوگی۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کی توثیق کی ہے، وزیر خارجہ نے پاکستان کے عوام کی ترجمانی کی،پوری قوم وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو خراج تحسین پیش کرتی ہے،قوم اس بیانیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ طویل کہانی ہے، اس میں مزید چیزیں سامنے آئیں گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 69 فیصد پانی زراعت میں استعمال ہوتا ہے، فلڈ ایری گیشن کو زرعی مقاصد کے لئے استعمال کیا جائے گا، واٹر ہارویسٹنگ بھی ہوگی، بارش کے پانی کو ضیاع سے بچانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے، صوبوں کو اس پالیسی اور پروگرام کے بارے میں آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی پروگرام ہے، ہم چاہتے ہیں اسے اتفاق رائے سے شروع کیا جائے،دن کی روشنی کو زیادہ استعمال کرنے کے لئے ہمیں اقدامات اٹھانا ہوں گے، دفاتر کے اندر بے تحاشا لائٹس استعمال ہو رہی ہوتی ہیں، اس میں ہمیں بچت کرنا ہوگی،مختلف ذرائع سے توانائی کی بچت کر کے اربوں روپے بچائے جا سکتے ہیں، جمعرات تک کفایت شعاری پالیسی کو حتمی شکل دے دی جائے گی،ہمیں اپنے وسائل میں رہنا ہوگا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ چھ ،سات ماہ سے اس پر کام چل رہا تھا، چاروں صوبوں سے مشاورت کے بعد یہ حتمی شکل اختیار کرلے گی، کفایت شعاری ہمارے قومی کلچر کا حصہ بنے گی، اس سے معاشی مشکلات بھی ختم ہوں گی، عوام کی فیملی لائف پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر گلگت بلتستان قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیری عوام سمیت ہندوستان کے اندر بسنے والے مسلمانوں اور اقلیتوں کا مقدمہ دنیا کے سامنے رکھا ہے، دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی سے نقصان پاکستان کا ہوا ہے، ہم انسانیت کا مقدمہ آگے رکھ کر لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے وزیر خارجہ پر فخر ہے، پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر بحران ہے، عمران خان ہر روز پاکستان کی اکانومی پر حملہ کرتے ہیں۔ قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ حکومت اپنے اوقات کار میں تبدیلی کرنا چاہ رہی ہے، ہم گیس، تیل سمیت دیگر اشیاءدرآمد کر رہے ہیں، حکومت نے کفایت شعاری کے حوالے سے جو اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، بنیادی طور پر اس کا مقصد پاکستان کے عوام کی مشکلات کم کرنا ہے، گیز رمیں بچت کا آلہ استعمال کرنے سے گیس کم استعمال ہوگی، گیس کی بچت سے گیس کم درآمد ہوگی اس سے پاکستان کے سرمایہ میں بھی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کفایت شعاری کے حوالے سے ہماری تجاویز ہیں، آج ہمارا درآمدی بل 26 سے 28 ارب ڈالر ہے، اگر اس میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو ہمارے لئے مشکل حالات پیدا ہوں گے،۔ انہوں نےکہا کہ ہم لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ یہ اقدامات اٹھانا ناگزیر ہیں، ہم صوبائی حکومتوں اور جماعتوں سمیت ٹریڈ آرگنائزیشنز سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ہماری ان تجاویز کو پاکستان کی بقاءاور بچت کا راستہ دیکھ کر ہمارا ساتھ دیں۔