فیصل آباد،7جنوری(اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ ملک اس وقت سخت معاشی مشکلات کا شکار ہے اور یہ مسائل سابق حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدوں کی وجہ سے پیدا ہوئے ، فتنہ خان نے پہلے سخت شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا بعدازاں عوامی غیظ و غضب سے بچنے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے معاہدہ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے کم کرکے آئی ایم ایف سے طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کی اور معاہدہ توڑ دیا جس سے آئی ایم ایف کا پاکستان سے اعتماد اٹھ گیا یہی وجہ ہے کہ اب جب آئی ایم ایف سے بات کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ پہلے فلاں فلاں شرائط پیشگی پوری کرو پھر قرضہ دیں گے اور ان شرائط میں سب سے پہلے پٹرولیم مصنوعات، بجلی، گیس کی قیمتیں بڑھانا اور اس کے بعد عوام کو مختلف حوالوں سے دی جانیوالی تمام سبسڈیوں کا خاتمہ ہے لہٰذا اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو مہنگائی کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا ہے اور اگر نہیں کرتے تو ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ممکن نہیں رہتا مگر دوسری جانب فتنہ فساد خان بے بنیاد پراپیگنڈے کے ذریعے ملک کوڈیفالٹ کروانے پر تلا ہوا ہے ، ہماری بدقسمتی ہے کہ ایک ایسے انسان کوسیاست کے ذریعے قوم پر مسلط کروایا گیا جو یہ کہتا تھا کہ سیاسی مخالف کو چھوڑنا نہیں لیکن اس نے عملی طور پر ملک و قوم کیلئے کچھ نہیں کیا اور ملک کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ، عوام پریشان نہ ہوں وزیر اعظم شہباز شریف، اسحاق ڈار اور ان کی معاشی ٹیم دن رات موجودہ صورتحال سے نکلنے کیلئے اقدامات میں مصروف عمل ہے ، عوام بہت جلد اچھی خبریں سنیں گے۔
وہ ہفتہ کو فیصل آباد کے نواحی علاقہ پینسرہ میں نادرا آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پرچیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر اسلام آباد علی جاوید،چیئرمین نادرا طارق ملک،ڈائریکٹر جنرل نادرا نوید جان صاحبزادہ،زونل انچارج سرگودھا ریجن سرفراز سندھو،رکن صوبائی اسمبلی میاں اجمل آصف سمیت اہل علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 28 اگست 2017 کو جب محمد نواز شریف کو نااہل کیا گیا اس وقت ڈالر 105روپے کا،پٹرول 65 روپے لیٹر، بجلی و گیس کی قیمتیں اعتدال پر اور شرح نمو 6.2 فیصد تھی جسے اگلے دو سالوں میں 7 سے8 فیصد ہوجانا تھا،اسی طرح ملک ترقی کر رہا تھا اور پاکستان آگے بڑھ رہا تھا لیکن ملک پر ایسے شخص کو ملک پر مسلط کروادیا جس نے اپنے تین چار سالوں میں ملک و قوم کا بیڑا غرق کردیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ ایسے شخص کو لاکر مخالفین کے خلاف ایسے ایسے کیس بنائے گئے کہ تاریخ بھی شرماگئی مگر بعد میں ان میں سے کوئی ایک کیس بھی ثابت نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ یہ فتنہ خان کل پرسوں بھی ٹی وی پر بیٹھ کر کہہ رہا تھا کہ رانا ثنااللہ نے فیصل آباد میں 20 قتل کروائے لہٰذا اگر میں نے یہ قتل کروائے تھے تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنانے کی کیا ضرورت تھی اس وقت پنجاب میں ان کی اپنی حکومت تھی جس کی نہ عقل تھی، نہ شکل، نہ کوئی سیاسی تجربہ، نہ ویژن۔اس وقت پنجاب حکومت سے ان قتلوں کی تفتیش کروالیتے اور مجھے سزا دے دیتے لیکن جھوٹ جھوٹ ہی ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب مریم نواز شریف کو جس کیس میں باعزت بری کیا گیا ہے اس میں چھ الزامات میں سے پانچ الزامات صرف میاں نواز شریف سے متعلق تھے جنہیں جھوٹا ہونے کی بنا پر ثابت نہیں کیا جاسکا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس فتنے نے تین چار سال مخالفین کو گالیاں دینے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا جس سے ملک اور معیشت دونوں نیچے کی طرف گئے اور عوام خوشحال ہونے کی بجائے بد حال کردیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس شخص نے عوام کو گمراہ کرنے کی خاطر گالم گلوچ اور گندگی، فحاشی و بے حیائی کا کلچر سکھایاجبکہ اس کا مقصد اب بھی پوری قوم کو فساد کے حوالے کرنا ہے کیونکہ جب کوئی کوئی ایک دوسرے کو گالی دے گا تو پھرفساد ہی ہوگا امن نہیں رہے گا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگرخدانخواستہ دوبارہ یہ فتنہ خان ملک پر مسلط ہوگیا تو یہ قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کردے گا اسلئے ہمیں ووٹ کی طاقت اور سیاسی قوت سے اسے جمہوری نظام سے مائنس کرنا ہے جس کیلئے انہیں عوام کے ووٹ کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ کسی نے نہیں کروایابلکہ یہ ایک شخص کا ذاتی فعل تھا جسے اس کے اپنے کارکنوں نے موقع سے پکڑا اور اس نے ہر طرح کی تفتیش میں یہ اقرار کیا کہ چونکہ یہ شخص قوم اور نوجوانوں کو ورغلا رہا تھا اسلئے اس نے ذاتی حیثیت میں یہ حملہ کیا لیکن اب اتنے روز گزر جانے کے بعد یوٹرن خان کا کل پرسوں سے یہ پراپیگنڈا سامنے آرہا ہے کہ حملہ کرنیوالا ایک آدمی نہیں بلکہ تین آدمی تھے جس کا مطلب یہ ہے کہ نہ تین آدمی ملیں اور نہ مسئلہ ختم ہو اور اسے اسی بہتان بازی کے ذریعے میڈیا میں ان رہنے کا موقع ملتا رہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس کی آڈیوز سے اس کا گھٹیا پن ثابت ہو گیا ہے عمران خان اب نوجوانوں کوبھی گمراہ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس فتنہ خان نے ہمارے معاشرے میں فسادی کلچرمتعارف کروایااسلئے اگر یہ فتنہ دوبارہ مسلط ہو گیا تو یہ ملک و قوم کو کسی حادثے دوچار کرے گا۔پینسرا میں نادرا آفس کے افتتاح کے حوالے سے رانا ثنااللہ نے کہا کہ وہ پینسرہ میں نادرا دفتر کے افتتاح پر سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کیونکہ اس سے اہلیان علاقہ کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ آج کے دور میں ایک بنیادی ضرورت ہے کیونکہ کوئی بھی سہولت حاصل کرنے کیلئے نادرا کارڈ ضروری ہوگیا ہے لہٰذاپینسرا میں نادرادفتر سے عوام کو شناختی کارڈ کے حصول میں آسانی ہوگی جس کے ساتھ ساتھ فیصل آباد کے نادرا آفس کی استعداد کار کوبھی تین سے چار گنا بڑھایا جارہا ہے نیز اسی طرح کا ایک نادرا آفس امیں پور بنگلہ فیصل آباد میں اور سرگودھا روڈ پر رام دیوالی میں بھی نادرا آفس جلد قائم ہو جا ئے گا یہی نہیں بلکہ ان تمام نادرا دفاتر میں پاسپورٹس کے حصول کیلئے سپیشل ڈیسک اور بزرگوں، خواتیں اور معذوروں کیلئے الگ الگ کاؤنٹر بھی قائم کئے جائیں گا تاکہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ویژن کے مطابق شہریوں کو گھر کی دہلیز کے قریب تمام سہولیات میسر آسکیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ دفتر کے فنکشنل ہونے سے شہریوں کو شناختی کارڈ سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی لہٰذا شہری اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ نادرا شہریوں کو ان کی دہلیز پر سہولیات فراہم کرنے میں مصروف عمل ہے یہی وجہ ہے کہ نادرہ آفس میں خواتین، بزرگ شہریوں اور معذور افراد کے لیے الگ کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آفسز عوام کو شناختی کارڈ بنانے کے لیے بڑی سہولت فراہم کریں گے۔
راناثنااللہ نے کہا کہ انہیں وفاقی حکومت کی جانب سے اپنے حلقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی گئی تھی جو انہوں نے اپنے نیچے دونوں صوبائی ارکان کو دیدی تاکہ وہ حلقہ میں ڈویلپمنٹ کے کام کرواسکیں تاہم چونکہ یہ گرانٹ انتہائی کم ہے اسلئے وہ مزید گرانٹ کے حصول کیلئے بھی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی بجٹ میں بھی اس حلقے کے لیے اربوں روپے رکھوائے گئے تھے لیکن کچھ موجودہ حکومت نے ختم کردیئے مگر کچھ برقرار ہیں لہٰذا وہ چاہے خود ان کا افتتاح کرلیں لیکن یہ سکیمیں چلتی رہنے دیں۔انہوں نے کہا کہ تمام بڑے روڈزبھی سارے انہوں نے ہی منظور کروائے ہیں۔
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جھنگ فیصل آباد روڈ پر نادرا کے دفتر کی نقاب کشائی کی اور دفتر کے انتظامی امور کا بھی جائزہ لیا۔تقریب سے چیئرمین نادرا طارق ملک، اجمل آصف ایم پی اے نے بھی خطاب کیا۔