کوئٹہ۔16جنوری (اے پی پی):چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کہا ہے کہ بلوچستان عوام اور خاص کر پولیو کے خلاف مہم میں خدمات انجام دینے والے فرنٹ لائن ورکرز کی وجہ سے گزشتہ دوسال سےوبہ بھر میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہو اہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں 7روزہ انسداد پولیو مہم کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلا کر بلوچستا ن بھر میں سات روزہ انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران25 لاکھ99 ہزار سے زائد بچوں کو قطرے پلانے کا ہد ف مقرر کیا گیا ہے، پولیو مہم میں 11ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی ، سال میں کئی بار مہم چلائی جاتی ہے ، ہر بار مخصوص اضلاع میں مہم چلائے جاتے تھے مگر اس بار پورے بلوچستان میں مہم شروع کیا گیا ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ عوام اور خاص کر فرنٹ لائن ورکرز کی وجہ سے بلوچستان میں دو سال کیسز ر پورٹ نہیں ہوا ۔انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کے حملوں کے باجود فرنٹ ورکز پولیو مہم سے پیچھے نہیں ہٹے، پولیس ایف سی و دیگر اہلکاروں کی کاوشوں سے پو لیو ٹیموں کو بہترین سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے ۔ نصیرآباد سمیت سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کیلئے بہترین اقدامات کیے گئے ، پی ڈی ایم اے این ڈی ایم اے نے متاثرین کی بحالی کیلئے خیمے و دیگر ضروری سامان فراہم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے دولاکھ گندم بوریاں فراہم کرنے کا عمل جاری ہے ، پنجاب اور سندھ سے بلوچستان میں گندم پیداوار کم ہے ، گندم بحران خو د ساختہ بحران بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آٹا بحران کو بہت حد تک کنٹرول کردیا گیا ہے، موسمی حالات کیلئے کنٹرول کیلئے پی ڈی ایم اے و دیگر ادارے الرٹ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 60سے70سال سے بلوچستان سے گیس ضروریات پوری ہو ر ہی تھی، ماہی گیروں کا ہیلتھ کارڈ کا اجرا جلد شروع کردیا جائے گا، حالیہ سیلاب میں بحالی کیلئے پاکستان کو 12بلین ڈالر کی ضرورت ہے جبکہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے2.3 بلین ڈالر ضرورت ہے۔جنیوا کانفرنس میں اعلان کی گئی رقم سے بلوچستان میں بحالی کے اقدمات کیے جائیں گے۔