کوئٹہ،6فروری(اے پی پی): وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ دہشتگرد عناصر اور ان کے سرپرستوں کے ساتھ ساتھ دہشتگردی کی نرسریوں کو بھی ختم کیا جائے اور امن و امان کے قیام کے اقدامات میں قبائلی، سیاسی اور سماجی عمائدین کو اعتماد میں لے کر ان کا تعاون حاصل کیا جائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا 13ویں اجلاس منعقد ہو ا جس میں صوبے میں دیرپا بنیادوں پر امن کے قیام، دہشتگردی کی روک تھام اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس اور لیویز کی استعداد کار میں اضافے کیلئے حکومت تمام ضروری وسائل فراہم کرے گی۔
وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ہمیں سیکورٹی کی مد میں بہت زیادہ اخراجات کرنا پڑتے ہیں،وفاقی حکومت سے کہا کہ وہ بھی ہمارا بوجھ بانٹے۔ انہوں نے کہا کہ 2سے 3سال میں ریکوڈک کی آمدنی کے آغاز سے مالی مشکلات میں کمی آئے گی ۔
اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو، چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی، جی اوسی 41ڈویژن ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں اور متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان میں شامل نکات پرعملدرآمد کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹر داخلہ زاہد سلیم نے اجلاس کو نیشنل ایکشن پلان کے تناظر میں ایپکس کمیٹی کے بارہویں اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیشرفت پر تفصیلات سے آگاہ کیا جن میں غیر ملکیوں اور سی پیک کے منصوبوں کے تحفظ سمیت دیگر امور شامل تھے۔انہوں نے جیل اصلاحات کے پروگرام کی پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ اس پروگرام کیلئے پہلے فیز میں 80کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کی نئی عمارت کے قیام کے منصوبے کیلئے 100 ملین روپے بھی مختص کئے گئے ہیں۔
آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ نے سی ٹی ڈی کے تحت کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف کارروائیوں، اسلحہ کی سمگلنگ کی روک تھام اور بلوچستان پولیس کے کردار میں اضافہ کے روڈ میپ سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔اجلاس میں پولیس، سی ٹی ڈی اور سپیشل پروٹیکشن یونٹ کی کارکردگی اور استعداد کار میں اضافے کیلئے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں منشیات، انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کاروائیوں کو مزید موثر بنانے کا فیصلہ بھی کیاگیاااور قومی شاہراہوں پر ہونے والے حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیاگیا کہ مسافر بسوں میں، پیٹرول اور ایسی کوئی بھی شے جس سے آگ لگنے کا خطرہ ہو لیجانے پر سخت پابندی عائد ہوگی اور مجرمانہ فعل کے مرتکب ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر فوری طور پر عملدرآمد کا آغاز یقینی بنایا جائے گا۔قبل ازیں اجلاس میں شہدائے پشاور کیلئے مغفرت کی دعا کی گئی۔