سیالکوٹ،17فروری (اے پی پی):یونیورسٹی آف سیالکوٹ میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے”ایکسپلور ایمرجنگ جینٹ آف ایتھوپیا/افریقہ”کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔ وزیر مملکت و معاون خصوصی برائے وزیراعظم اورکنونئیر نیشنل پارلیمنٹری ٹاسک فورم آن ایس ڈی جیز رومینہ خورشید عالم اور ایتھوپیا کے پاکستان میں سفیر جمال بیکر نے مہمانان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
سیالکوٹ کی تاجر برادری نے ایتھوپیا کے پاکستان میں سفیر جمال بیکر سے پاکستان اور ایتھوپیا کے مابین فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے)کا بھی مطالبہ کیا جس سے سیالکوٹ کی تاجر برادری کو ریلیف ملے گا اور وہ پاکستانی معیشت کے استحکام کے لیے مزید مثبت کردار ادا کر پائے گی۔
ایتھوپیا کے پاکستان میں سفیر جمال بیکر نے سیالکوٹ کی تاجر برادری کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایتھوپیا کی مارکیٹ میں سیالکوٹ کے تاجروں کے لیے بہت کچھ ہے، پاکستان غیر روایتی شعبوں جیسے فارما سیوٹیکل، پولٹری، آئی ٹی سروسز اور دوسرے سیکٹرز کی ترقی کے لیے افریقی ملک ایتھوپیا کی مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا کی ائیرلائن آئندہ ماہ مارچ سے پاکستان میں اپنی پروازوں کا آغاز کر رہی ہےجو پاکستانی صنعتکاروں کے لیے مفید ثابت ہوگا۔
سفیر جمال بیکر نے بتایا کہ دوطرفہ تجارت کے فروغ اور ایتھوپیا کی منڈیوں میں پاکستان کی مؤثر نمائندگی کیلئے ایک خصوصی تجارتی وفد اگلے ماہ ادیس آبابا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا افریقی خطے کے لیے ایک گیٹ وے ہے، پاکستان ایتھوپیا کے ساتھ قریبی تعاون قائم کر کے افریقی خطے کی 1.4ارب افراد کی بڑی مارکیٹ کے ساتھ اپنی تجارت و برآمدات کو بہتر فروغ دے سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ملک حضر ت بلال حبشی اور نجاشی کی نسبت سے بھی مسلمانوں کیلئے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا کی موجودہ حکومت نے 2018 ء میں وسیع تر انتظامی اور معاشی اصلاحات کا آغاز کیا تاکہ ایتھوپیا کو عالمی سطح پر ایک پر امن ملک کے طور پر اجاگر کیا جا سکے۔
سفیر جمال بیکر نے مزید کہا کہ گزشتہ 2دہائیوں سے ایتھوپیا کا شمار دنیا کے تیز ترین معاشی ترقی کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے، اس وقت چین، انڈیا اور روس کے علاوہ کئی ملک یہاں کام کر رہے ہیں جبکہ ایتھوپیا کی حکومت یہاں پاکستان کی مؤثر موجودگی کی بھی خواہاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں پیداوار کیلئے سستے خام مال اور وسائل موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا میں پانی کے علاوہ شمسی انرجی اور ونڈ کے ذریعے بھی سستی توانائی پیدا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا کے پاس فالتو بجلی ہے جسے وہ افریقہ کے انرجی گرڈ سے منسلک کرکے کئی ہمسایہ ملکوں کو مہیا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات، آلات جراحی،کھیلوں کا سامان، چاول، کیمیکل، اسٹیل اور سیمنٹ کی مانگ ہے ، پاکستان ایتھوپیا کے ساتھ ان اشیا کی برآمدات کو فروغ دے سکتا ہے۔
وزیر مملکت و معاون خصوصی برائے وزیراعظم اورکنونئیر نیشنل پارلیمنٹری ٹاسک فورم آن ایس ڈی جیز رومینہ خورشید عالم نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیااور کہا کہ پاکستانی حکومت تاجر برادری کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا ہمارا برادر اسلامی ملک ہے جس کی ابھرتی ہوئی معیشت سے ہمارے صنعتکار بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف سیالکوٹ کی جانب سے منعقدہ سیمینار انتہائی مفید رہا، اس طرح کے سیمینارز کا انعقاد بے حد ضروری ہے جو نہ صرف تعلیم بلکہ دوطرفہ معاشی و اقتصادی تعلقات کے استحکام کے لیے بھی کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔
وزیر مملکت رومینہ خورشید عالم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایتھوپیا ایک دوسرے کے استحکام کے لیے ملکر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ انڈسٹری اور سیالکوٹ کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت دنیا بھر میں اپنا ایک مقام بنایا ہے جس پر میں یہ کہتی ہوں کہ سیالکوٹ سیالکوٹ ہے، لوگ لاہور لاہور ہے کی بات کرتے ہیں لیکن میں کہتی ہوں سیالکوٹ سیالکوٹ ہے جو نہ صرف اپنے لیے بلکہ ملک پاکستان کے لیے زرمبادلہ کما کر دے رہا ہے اور اپنے شہر اقبال سیالکوٹ کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر پاکستان کا نام بھی روشن کر رہا ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیورسٹی آف سیالکوٹ محمد ریحان یونس اور چیئرمین بورڈ آف گورنرز یونیورسٹی آف سیالکوٹ فیصل منظور بھی اس موقع پر موجود تھے جنہوں نے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا ۔ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالغفور ملک، پاکستان سپورٹس گڈزمینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے چیئرمین ارشد لطیف بٹ، چیئرمین سرجیکل انسٹرومنٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف پاکستان جہانگیر بابر باجوہ، چیئرمین پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن خواجہ مشرف اقبال، چیئرمین پاکستان گلوزمینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اعجاز چوہدری ، چیئرمین پاکستان لیدر گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن احسان سلہریا اور سیالکوٹ ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی نائب صدر مدیحہ فیصل سمیت سیالکوٹ کی تاجر برادری کی کثیر تعداد بھی اس سیمینار میں شریک تھی جنہوں نے سیمینار کے مہمانان خصوصی وزیر مملکت رومینہ خورشید عالم اور ایتھوپیا کے پاکستان میں سفیر جمال بیکر سے اپنی سیالکوٹ کی تیار کردہ مصنوعات کے بارے تبادلہ خیال کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ایتھوپیا دونوں ملکر دوطرفہ تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں جس سے ناصرف دوطرفہ تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ عوامی روابط بھی مستحکم ہوں گے ۔
سیمینار میں ترکی سے آئے ہوئے عبداللہ قائمک اور انکی ٹیم نے صوفیانہ کلام پیش کیا اور حاضرین سے خوب داد سمیٹی ، انکی بہترین پرفارمنس پر انہیں یونیورسٹی آف سیالکوٹ کی انتظامیہ کی جانب سے اعزازی شیلڈز سے بھی نوازا گیا۔