پر امن احتجاج کا حق ہر کسی کو  مگر 9 مئی کو احتجاج نے دہشتگردی کی شکل اختیار کر لی۔ بیرسٹر سید اظفر علی

15

لاہور, 18 مئی(اے پی پی): 9 مئی کو ہونے والے واقعات تخریب کاری، دہشتگردی اور بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں۔ فوجی تنصیبات، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے افراد کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو گا۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے شر پسندوں کے مقدمات انسداد دہشتگری کی عدالت میں چلیں گے۔ پر امن احتجاج کا حق ہر کسی کو حاصل ہے مگر 9 مئی کو احتجاج نے دہشتگردی کی شکل اختیار کر لی۔ یہ بات صوبائی وزیر ہاؤسنگ سید اظفر علی ناصر نے ہاؤسنگ اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے 9 مئی کو مظاہرین پر فائرنگ نہ کرنے کے واضح احکامات دیئے تھے۔ اگر سخت اقدامات پر انسانی جانوں کا ضیاع ہو تا تو حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا اور حالات مزید خراب ہوتے۔ حکومت نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کے دوران صبر کا مظاہرہ کیا۔ کوئی پاکستانی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اپنی فوج کی تنصیبات پر حملے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اس قسم کے واقعات پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے سکیورٹی اداروں کو سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ فوجی تنصیبات پر حملہ ملکی سالمیت پر حملہ ہوتا ہے جو بغاوت اور غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ معاشرے میں جزا اور سزا کا نظام موجود رہنا چاہئے۔ ان واقعات میں ملوث ہر مجرم کو پکڑا جائے گا۔ ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دیتا ہے جس پر نگران حکومت عملدرآمد کرواتی ہے۔ 2008میں محترمہ کی شہادت کی وجہ سے الیکشن 90 دن کی مدت میں نہیں ہوئے۔ الیکشن کروانے کے بعد قانون کے مطابق قائد ایوان کے انتخاب تک نگران حکومت قائم رہتی ہے۔ نگران حکومت عزت سے آئی تھی اورعزت سے اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتی ہے۔