کوئٹہ،24 مئی(اے پی پی): پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ جیل اسٹاف کے مسائل کے حل اور پیشہ ورانہ تربیت پر بھی توجہ دینا ہوگی، بلوچستان میں قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ قوانین اور انسانی حقوق کی آگاہی سے متعلق جیل کے اہلکاروں کی تربیت کو یقینی بناکر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں بلوچستان کی جیلوں میں اصلاحات کے لئے پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کی زیر صدارت خصوصی مشاورتی اجلاس بدھ کو وزارت قانون میں منعقد ہوا۔اجلاس میں آئی جی جیل خانہ جات ملک شجاع الدین کاسی ، اور جیل حکام سمیت کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن بلوچستان کی چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے شرکت کی اور بلوچستان کی جیلوں کی صورتحال پر تجاویز دیں۔
ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ قوانین اور انسانی حقوق کی آگاہی سے متعلق جیل کے اہلکاروں کی تربیت کو یقینی بناکر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
اجلاس میں جیل اصلاحات سے متعلق مشاورتی عمل کے تسلسل کے لیے مشاورتی باڈی کے قیام کی تجویز بھی پیش کی گئی۔