پی ایس ڈی پی ،اگلے سال کے لئے جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد ہے

12

اسلام آباد،09 جون (اے پی پی ) : موجودہ حکومت کو اپریل 2022 ءمیں جو معیشت ملی اسے معاشی عدم توازن کا سامنا تھا ،عوامی قرضے ، تجارتی خسارے اور سپلائی سائیڈرکاوٹوں کی بلند سطح پر تھی ،زر مبادلہ کے ذخائر کم ہورہے تھے، ملکی کرنسی کی قدر گر رہی تھی ،سیلاب اور جغرافیائی سیاسی تناﺅ کی وجہ سے سپلائی چین میں خلل واقع ہورہا تھا،امپورٹ کمپریشن، ڈیفالٹ کو روکنے اور آئی ایم ایف پروگرام کو برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کئے گئے ،سالانہ منصوبہ 2023-24 ءکا مقد ان چیلنجوں سے نمٹنا اور اقتصادی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے ،اگلے سال کے لئے جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد ہے ۔

اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی، بہتر سیاسی استحکام، کموڈٹی کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ترقی کے مثبت امکانات متوقع ہیں، توانائی کی بہتر فراہمی ، کاروبار اور سرمایہ کاری کے بہتر ماحول کی وجہ سے ترقی کے مثبت امکانات متوقع ہیں۔فیڈرل پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 2023-24 کے لئے 1150 بلین روپے مقرر ہیں۔چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کو بحال کیا گیا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری( سی پیک) جی ڈی پی کی نمو میں مثبت کردار اداکرے گی۔

چین  پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پاکستان کو ایک علاقائی اقتصادی مرکز میں تبدیل کرسکتی ہے ۔حکومت کا مقصد نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ،رکاوٹوں کو دور کرکے نجی شعبے کی ترقی کو قابل بنانا ہے ۔