سمندری طوفان’بپر جوائے’  کا خطرہ ٹل گیا،ساحلی پٹی کے مقیموں کی گھروں کو واپسی شروع

7

بدین،17 جون (اے پی پی ): سمندری طوفان’بپر جوائے’  کا خطرہ ٹلنے کے بعد بدین گولارچی میں 21 سے زائد ریلیف کیمپوں میں موجود  ساحلی پٹی کے 31 ہزار سے زائد  مقیموں  کا اپنے گھروں کی طرف  واپسی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔

 تعلقہ شہید فاضل راہو کے مونو ٹیکنیکل کالج میں آئی ڈی پیز کی واپسی کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بدین آغا شاہنواز خان نے کہا کہ سمندری طوفان بپرجوائے کا خطرہ ٹل چکا ہے، ساحلی پٹی سے آنے والے لوگوں کے مطالبے پر ان کو گاڑیاں دی گئی ہیں جو لوگوں کو ان کے گھروں تک واپس پہنچائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ طوفان کے خدشے کے باعث ضلع انتظامیہ نے 31 ہزار لوگوں کو ساحلی پٹی سے نکالا جس میں سے 17 ہزار لوگ 24 رلیف کیمپوں میں رہائش پذیر تھے باقی لوگ اپنے آپ ،اپنے رشتہ داروں اور دیگر مقامات پر منتقل ہو گئے تھے وہ تمام لوگ اپنے گھروں کی طرف واپس جا رہے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر بدین آغا شاہنواز خان نے کہا کہ کیمپوں میں موجود تمام لوگوں کی تفصیل موجود ہے، پاک آرمی ،رینجرز اور پولیس کی مدد سے متاثرین کے گھروں پر راشن دیا جائے گا، اگر کسی کا گھر طوفانی ہوا کے باعث مکمل گر گیا ہے تو ان کو ٹینٹ دیا جائے گا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ متاثرین کی واپسی تک پہلا فیز مکمل ہے اب دوسرے فیز میں پاک آرمی اور روینیو کی مدد سے ساحلی پٹی میں ہونے والے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جائے گا۔

واپسی کے دوران دیہاتیوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کیمپوں میں سندھ حکومت کی جانب سے کھانا پانی ،مچھر دانیاں اور علاج کی مکمل سہولیات فراہم کی گئی تھی اور گھروں کو واپسی کے لئے بھی ٹرانسپورٹ فراہم کی جا رہی ہے جس کے لیے ہم سب سندھ حکومت کے انتہائی شکر گزار ہیں۔