کالی،ایرانی گرما،تور اور شربتی ، بلوچستان کی رس بھری اور ذائقہ دار چیری

19

کو ئٹہ،21 جون (اے پی پی ):  بلوچستان کے دار الحکومت کو ئٹہ کو فروٹ باسکٹ کہا جاتا ہے، کو ئٹہ کے نواحی علاقے ضلع مستونگ کی تحصیل دشت میں رس بھری اور ذائقہ دار چیری کو ئٹہ کی مارکیٹوں کی زینت بن گئی  ہے۔کو ئٹہ اور نواحی علاقے میں چیری،سیب ،خوبانی سمیت کئی پھلوں کے درخت پائے جاتے ہیں، جو   ذائقے اور مٹھاس کے باعث ملک بھر میں بے حدپسند کی جاتی ہے۔

مستونگ کی تحصیل دشت کے رہائشی زمیندار ایاز کرد کے مطابق پہلے دشت میں سیب کے درخت لگانے کا رحجان بہت زیادہ تھا ،زمیندار اب سیب کے بجائے چیری کو اولین ترجیح دے رہے ہیں  جبکہ  چیری کی مارکیٹ میں مانگ  بھی زیادہ ہے اور مارکیٹ میں قیمت بھی زیادہ ہے، دشت میں وسیع وعریض علاقے میں چیری کاشت کی جاتی ہے۔

 ایاز کرد کا کہنا ہے کہ  حکومت اگر انہیں کولڈ اسٹوریج کی سہولت فراہم کریں تو اس پیداوار کو عالمی سطح پر برآمد کیا جا سکتا ہے جس سے ملک کی زر مبادلہ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، بلوچستان کے چیری مٹھاس میں اپنی مثال آپ ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے یہاں موسم کافی سرد ہوتا ہے ، سرد علاقوں میں چیری بے حد ذائقہ دار ہوتے ہیں ،مئی اور جون میں جب چیری تیار ہوتی ہے تو بڑے دانوں کو الگ کیا جاتا ہے اور پھر   پیکنگ کے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں میں پہنچایا جا تا ہے۔

ایاز کرد کے مطابق کئی ایسے باغات ہیں جہاں 800 سے ایک ہزار درخت موجود ہے، ذائقہ دار چیری کے کئی اقسام ہے،جن میں کالی،ایرانی گرما،تور، شربتی شامل ہے، یہ ذائقہ دار چیری بطور تحفہ لوگ اپنے عزیز اقارب کو پیش کرتے ہیں، بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاوہ،زیارت، قلات،میں بڑے پیمانے پر چیری کی کاشت ہوتی ہے۔