سیالکوٹ، 07جولائی(اے پی پی):ڈپٹی کمشنر عدنان محمود اعوان ، ڈی پی او محمد حسن اقبال نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس محرم الحرام کے دوران امن و امان یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، اتحاد بین المسلمین برقرار رکھنے کے لیے حکومت پنجاب کی طرف سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف بلا تفریق قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی، شہری محتاط رہ کر سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انوار کلب میں محرم الحرام کے دوران مجالس عزا کے لائسنس ہولڈرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، کنوینئر ضلعی امن کمیٹی حافظ اصغر چیمہ نے بھی اظہار خیال کیا ۔ ڈپٹی کمشنر عدنان محمود اعوان نے کہا کہ عاشورہ محرم الحرام کے دوران فرائض کی ادائیگی کے لیے صفائی ، سکیورٹی ، ایمرجنسی سروسز سے وابستہ تمام ادارے الرٹ ہیں خصوصاً سوشل میڈیا کی بھی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ منتظمین کسی بھی مسئلہ کی صورت میں بلا جھجک انکے دفتر یا متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر سے رجوع کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزا کے مقامات اور جلوسوں کے روٹس کی سکینگ یقینی بنانے کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، مجالس اور جلوسوں میں داخلے کے لئے سنگل انٹری پوائنٹ ہوگا، مرکزی کنٹرول روم میں سی سی ٹی وی کیمروں سے جلوسوں کی مانیٹرنگ ہوگی اور رضا کاروں کی مدد سے ہر شخص کی تلاشی کے بعد مجلس اور جلوس میں داخلہ ہو سکے گا۔
ڈپٹی کمشنر عدنان محمود اعوان نے لائسنس ہولڈرز سے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد کیا جائے۔
ڈی پی او محمد حسن اقبال نے کہا کہ مجالس عزا اور جلوسوں کو سکیورٹی کے لحاظ سے تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے ، تمام مجالس اور جلوسوں کو تین درجاتی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجالس اور جلوسوں سےدو سو میٹر تک پارکنگ کی اجازت نہیں ہوگی، منتظمین ایسے علما و ذاکرین کو دعوت نہ دیں جنکے ضلع میں داخلہ پر پابندی یا زبان بندی کی گئی ہو، لاؤڈ سپیکر ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ڈی پی او نے کہا کہ مجالس اور جلوسوں کے روٹس کی کلیرنس یقینی بنائی جائے گی،روٹ پر آنیوالے گھروں اور دکانوں کے مالکان سے سرٹیفکیٹ لیا جائے گا کہ وہ اس دن کسی اجنبی کو اپنے ہاں آنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ ڈی پی او حسن اقبال نے کہا کہ شہری سوشل میڈیا کے استعمال میں احتیاط کا مظاہرہ کریں کسی بھی پوسٹ کو شیئر کرنے میں احتیاط کا دامن نہ چھوڑا جائے تاکہ کسی کی دل آزاری نہ ہو تاہم منافرت پر مبنی پوسٹ کرنے والوں کو قانون کے مطابق نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا ۔