وفاقی تعلیمی بورڈ نے نہم اور دہم کے سالانہ نتائج کااعلان کر دیا

63

اسلام آباد۔18جولائی  (اے پی پی):وفاقی تعلیمی بورڈ نے نہم اور دہم کے سالانہ امتحانات کے نتائج  کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق دہم میں پاس ہونے والے طلبا کا تناسب 89.61 جبکہ نہم میں  65.28  فیصد رہا۔ رواں سال بھی طالبات نے طلبہ کو ٹاپ پوزیشن پر مات دے دی۔ اعلان کردہ نتائج کے مطابق میٹرک سائنس گروپ میں گلوبل کالج آف سائنس رینج  روڈ کی طالبہ ردا فاطمہ  نے 1088 نمبر لیکر پہلی، اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلزجی    ٹین ٹو کی مریم غفار اور اے پی ایس لاہور کی وردہ  فاروق   نے 1088 نمبر کے ساتھ دوسری جبکہ اے پی ایس لاہور ہی کی آمنہ عامر اور اے پی ایس گجرانوالہ کی فاطمہ  انصاری نے 1087 نمبر لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح آرٹس گروپ میں ڈی ایچ اے سینئر سکول لاہور کی ملائیکہ عامر 1037 نمبر لیکر پہلی، ڈاکٹر اے کیو خان سکول بحریہ ٹاؤن کی ردا فاطمہ وحید  اور اے پی ایس لاہور کینٹ کی زینب خالد نے 1032 نمبر کے ساتھ دوسری جبکہ اے پی ایس لاہورکینٹ  کی تحسیم   ایمان نے 1031 نمبر لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ  مجھے خوشی ہے کہ بطور وفاقی وزیر ذمہ داریاںسنبھالنے کے بعد اپنی ٹیم کی جو جو ڈیوٹی لگائی اس پر میری ٹیم نے مثبت نتائج دیئے۔ یہ ہماری کامیابی ہے کہ آج دنیا بھر میں پاکستانی ہونہار بچے اپنا مقام رکھتے ہیں۔ آج دنیا کے دیگر ممالک ہمارے تعلیمی بورڈز سے مدد لے رہے ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ شہباز شریف صاحب نے جو کام دس سال پنجاب میں کیا گزشتہ پانچ سال میں اس کا کباڑہ  نکال  دیا گیا۔ گورننس   اور  ایڈمنسٹریشن  ہر شعبہ میں تباہی ہوئی۔ میں کامیاب ہونے والے اپنے ہونہار بچوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ اچھا فیصلہ ہے کہ آئندہ برس سے میڑک کی پاسنگ پرسنٹیج 40 فیصد کی جا رہی ہے۔قبل ازیں چیئرمین وفاقی تعلیمی بورڈ سید قیصر عالم نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا آج ہم  نہم اور دہم  کے   2023 کے سالانہ نتائج کا اعلان کر رہے ہیں۔ چیئرمین تعلیمی بورڈ نے بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دورانیہ میں وفاقی وزیر تعلیم نے ہمیں اپنی پہلی میٹنگ میں کہہ دیا تھا کہ آپ با اختیار ہیں۔ اس کے بعد ریفارمز اور امپرومنٹ کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوا۔ وفاقی وزیر نے ہمیں ٹارگٹ دیا اور اس کے بعد دی گئے ٹارگٹ پر باقاعدہ ریویو لیتے رہے۔ یہ وفاقی وزیر ہی کی کمٹمنٹ ہے کہ آج آؤٹ آف سکول بچوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ تعلیم کیلئے انڈونمنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کے فیڈرل بورڈ پر بہت احسانات ہیں۔ جب تک ہماری تعلیم میں کوالٹی نہی ہو گی ہیں دنیا کا مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔ وفاقی وزیر تعلیم ہی کی کاوشوں سے فیڈرل بورڈ کو کیمبرج کے ساتھ آج معاہدہ طے پانا ہے۔ فیڈرل بورڈ اگلے سال سے ہانگ کانگ کے بچوں کا اردو کا پرچہ سیٹ کرے گا۔ اس دفعہ ہم نے بیس سے پچیس دنوں میں رزلٹ تیار کیا ہے۔ اسی دفعہ بھی ہم نے ای مارکنگ کے زریعے اپنے نتائج بنائے ہیں۔ اس دفعہ میٹرک کے سالانہ امتحانات میں 1 لاکھ 19 ہزار سے زائد بچے امتحانات میں شریک رہے۔ جن کی کامیابی کا تناسب 89 رہا ہے۔ سائنس میں  کامیابی کا تناسب 90 ، جبکہ آرٹس میں 82 فیصد رہا۔تعلیمی بورڈ کی جانب سے جاری  نتائج کے مطابق  ایس ایس سی پارٹ ٹو میں 105088 ریگولرطلبہ  نے حصہ لیا جس میں سے 97ہزار960 طلبہ  کامیاب ہوئے ، کامیابی کا تناسب 93.61فیصد رہا۔ایس ایس سی پارٹ ٹو میں 14ہزار306پرائیویٹ طلبہ میں سے 7ہزار826طلبہ کامیاب قرار  پائے، کامیابی کا تناسب 58.36فیصد رہا جبکہ مجموعی تناسب 89.61فیصد رہا۔اسی طرح ایس ایس سی پارٹ ون میں  ایک لاکھ 25ہزار178 طلبہ نے حصہ لیا جن میں سے 84ہزار716طلبہ کامیاب ہوئے، کامیابی کا تناسب 68.40فیصد رہا۔ایس ایس سی پارٹ ون میں 11ہزار129پرائیویٹ طلبہ نے حصہ لیا جن میں سے 3ہزار178کامیاب ہوئے جبکہ کامیابی کا تناسب 29.45فیصد رہا اور ایس ایس سی پارٹ ون میں کامیابی کا مجموعی تناسب 65.28فیصد رہا۔تعلیمی بورڈ نے نتائج ویب سائٹ www.fbise.edu.pk  پر اپ لوڈ کردیا ہے جبکہ طلبہ 5050پر ایس ایم ایس کرکے بھی نتائج معلوم کرسکتے ہیں۔تعلیمی بورڈ کے مطابق ریگولر طلبہ کے رزلٹ کارڈ ان کے متعلقہ تعلیمی اداروں کو بھجوا دیئے گئے ہیں  جبکہ پرائیویٹ طلبہ کے رزلٹ کارڈز ان کے دیئے گئے پتوں پرارسال کردیئے گئے ہیں۔